بابر اعظم کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اور اعزاز

بابر اعظم کا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اور اعزاز

پاکستان کے وائٹ بال کپتان بابر اعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے سیریز کے پانچویں اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل کر انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا۔

قومی کرکٹ ٹیم کےکپتان بابر اعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں ٹی ٹوئنٹی میچ میں69 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اور سنگ میل عبور کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کپتان بابراعظم نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران آئرلینڈ کے پال اسٹرلنگ کو پیچھے چھوڑ کر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں سب سے زیادہ چوکے لگانے والے پلیئر بن گئے ہیں۔ پال اسٹرلنگ نے 136 اننگز میں 407 چوکے لگائے تھے جب کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم نے گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میچ میں اپنی107 ویں اننگز میں پانچواں چوکا لگا کر اسٹرلنگ کو پیچھے چھوڑ دیا اور یہ اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔ قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہفتہ کو نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پانچویں میچ میں بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں سب سے زیادہ چوکے لگانے والے کھلاڑی بن گئے۔ بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں 108 اننگز میں سب سے زیادہ 409 چوکوں کے ساتھ پہلے ، آئرلینڈ کے پال سٹرلنگ 407 چوکوں کے ساتھ دوسرے ، بھارت کے ویرات کوہلی اور روہت شرما 361 اور 359 چوکوں کے ساتھ تیسرے اور چوتھے جبکہ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر 320 چوکوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر براجمان ہیں ۔ یاد رہے کہ پاکستان اور نیوز ی لینڈ کے درمیان ہونی والی ٹی ٹوئنٹی سیریز 2.2سے برابر ہو گئی۔

ٹیم کمبی نیشن میں مزید بہتری کی ضرورت ہے : بابر اعظم
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے دوران ہم نے مختلف کمبی نیشن کا جائزہ لیا ، ہم اپنے بنچ سٹرنتھ کو دیکھنا چاہتے تھے ، سیریز میں بہت سی اچھی چیزیں بھی ہوئیں لیکن ہمیں اس پر مزید بہتر ہونے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے آخری میچ میں با ولنگ کے آغاز میں فاسٹ باولرز کا گیند سوئنگ ہو رہا تھا لیکن پاور پلے کے بعد جب اسامہ میر نے باولنگ شروع کی تو محسوس کیا کہ قذافی اسٹیڈیم کی پچ سپنرز کو زیادہ مدد فراہم کر رہی ہے ، نیوزی لینڈ کے خلاف پانچویں اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں ہم 8 با ولرز کا استعمال کر رہے تھے جن میں سے 4 سپنرز تھے ، جب آپ کے پاس با ولرز کی اتنی زیادہ آپشن موجود ہو تو با ؤلنگ دینا ایک مشکل ٹاسک ہوتا ہے ۔ ا ن کا مزید کہنا کہ عماد وسیم تجربے کار باولر ہیں اور وہ پاور پلے کے بعد بھی اچھی باولنگ کرتے ہیں ، نئی گیند بلے پر اچھی آرہی تھی لیکن جیسے ہی گیند تھوڑا پرانا ہوا تو بالروں کو مدد ملی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *