سندھ ہائی کورٹ نے این اے 207 شہید بینظیر آباد سے رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کی درخواست ایک مرتبہ پھر خارج کر دی ہے۔
کیوں کہ رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری کی کا کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے اور وہ حلف بھی اٹھا چکی ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے مطابق آصفہ بھٹو زرداری کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی بجلی بل کی عدم ادائیگی پر مسترد کئے گئے ، درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں عائد کئے گئے الزامات ایک مرتبہ پھر صوبائی عدالت میں بے بنیاد ثابت ہوئے، درخواست گزار کے الزامات کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ۔ اور وہ سچ پر مبنی نہیں ہیں ۔ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے بار بار کی ہدایات اور تنبیہ کے باوجود درخواست گزار بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی میں مکمل ناکام رہا۔ عدالت نے مزید کہا کہ عدالتی کارروائی کے دوران درخواست گزار کے وکیل تسلی بخش وضاحت فراہم کرنے مکمل میں ناکام رہے ، انہوں نےآئینی درخواست میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ، الیکشن ٹریبونل کی جانب سے ریمیڈی حاصل کرنے کے باوجود درخواست گزار بجلی بل کی ادائیگی میں ناکام رہا۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ بل کا حوالہ نمبر مبینہ طور پر غلط تھا، جو معاملہ ٹریبونل کی کارروائی کے دوران حل کیا جا سکتا تھا، یہ معاملہ انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد ہی سامنے آیا، درخواست گزار کوئی نیا اضافی ثبوت یا حقائق نہیں لا سکا جو پہلے کی درخواست کو خارج کرنے کے بعد اس پر غور کرنے کی ضمانت دیتے ہوں۔ عدالت نے مزید کہا کہ ٹھوس شواہد کی کمی نے عدالت کے سامنے درخواست گزار کا مقدمہ مزید کمزور کر دیا، چونکہ رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن پہلے سے ہی جاری ہو چکا ہے، وہ حلف بھی اٹھا چکی ہیں، اس لئے درخواست مستردکی جاتی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر درخواست گزار چاہے تو ٹریبونل سے رجوع کرسکتا ہے۔