تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے، سابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بنا دیا۔
سابق وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی سوچ سیاسی نہیں۔ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر طے کرلیں کہ ہر ادارہ اپنے آئینی کردار تک محدود رہے تو مسائل حل ہوجائیں گے۔ اگر ملک میں سیاسی استحکام آجائے تو کسی کو کیوں اعتراض ہوگا۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ ہر چیز کا الزام ہم پر لگا رہے ہیں اور کہتے ہیں مذکرات ان کے ساتھ کریں گے۔ سابق وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ ان کا ہتھیار بنے اور یہ مسلط ہوجائیں۔
مزید پڑھیں: شہریار آفریدی کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ہے، رئوف حسن
اس سے پہلے تحریک انصاف کے ترجمان روف حسن نے کہا تھا کہ اسٹیبلیشمنٹ سے صرف آئینی کردار سے متعلق بات ہو گی۔۔رئوف حسن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ہے۔واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا تھا کہ فوج سے بہت جلد مذاکرات ہوں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کرے گی، جو بہت جلد ہوں گے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے شرط عائد کی ہے کہ مذاکرات آئین و قانون کے مطابق کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مذاکرات سے قبل ٹی او آرز طے کیے جائیں گے، مختلف رہنما اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے ان ٹی او آرز کے تحت مذاکرات کریں گے۔