اسٹیبلشمنٹ سے صرف آئینی کردار سے متعلق بات ہوگی، تحریک انصاف نے وضاحت کردی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے دعویٰ کیا تھا کہ فوج سے بہت جلد مذاکرات ہوں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران شہریار آفریدی نے کہا کہ پی ٹی آئی صرف آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی سے مذاکرات کرے گی، جو بہت جلد ہوں گے۔ تاہم اب تحریک انصاف کے ترجمان روف حسن کا کہنا ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ سے صرف آئینی کردار سے متعلق بات ہو گی اور شہریار آفریدی کا بیان پارٹی پالیسی نہیں ہے۔ ترجمان تحریک انصاف کے مطابق اسٹیبلیشمنٹ سے بات ہو گی تو صرف اس لیے کہ اسٹیبلیشمنٹ اپنے آئینی کردار سے باہر نہ نکلے، ہر ادارے کو اپنے آئینی کردار اور حد کے اندر رہنا ہو گا۔رئوف حسن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی واضح ہدایت ہے کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سے بات نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا ہے۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔ پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔ذرائع کے مطابق بانی عمران خان نے شرط عائد کی ہے کہ مذاکرات آئین و قانون کے مطابق کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مذاکرات سے قبل ٹی او آرز طے کیے جائیں گے، مختلف رہنما اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے ان ٹی او آرز کے تحت مذاکرات کریں گے۔