سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ نہ کوئی ڈیل ہو رہی ہے نہ ڈھیل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ9 مئی کے واقعات میں جو بھی ملوث ہوا، اس کا احتساب ہوگا، اس کے لیے قانون سازی بھی ہوگی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی دھمکیوں پر ردِعمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کا دل و دماغ سب دائیں بائیں ہے ، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں اور ان کی مقبولیت کے مزے پی ٹی آئی لوٹتی رہے ۔ فیصل واوڈا نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی والوں کو واٹس ایپ آتا تھا کہ کس کو کیا گالی دینی ہے ، پی ٹی آئی کے رہنما یہ سارے واٹس ایپ میسج بھی جمع کرا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر معلوم ہوجائے کہ علی امین گنڈاپور کے کل کے بیان کے بعد انہوں نے کہاں کہاں رابطہ کیا اور کہاں کہاں معافی تلافی ہوئی تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ سینیٹر فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بغیر ٹرائل کے ڈس کوالیفائی کیا گیا، میں آزاد امیدوار ہوں ، کسی پارٹی کا حصہ ہوں نہ بن رہاہوں، میرے فارم 47 میں چھولے نہیں کھاسکتے۔
مزید پڑھیں: فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پرسوالات اٹھا دیئے
فیصل واوڈا نے ایک اور بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے کہا کہ سب جانتےہیں میں اصولوں پرکھڑا رہنےوالا آدمی ہوں،ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے مجھے سپورٹ کیا انکا مشکور ہوں، میں پی ٹی آئی کا بھی مشکور ہوں جنہوں نے میرے امیدوار ہونے پر بائیکاٹ کیا، میں انکا بھی مشکور ہوں،جنہوں نے زور لگایا کہ میں سینیٹر نہ بنوں۔ سینٹر فیصل ووڈا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے سیاست میں بہت کچھ سکھایا، شبلی فراز صاحب قائد حزب اختلاف بننا میراحق تھا، میں ان لوگوں میں سے نہیں جو پریس کانفرنس بھی کرتے ہیں اور دونوں طرف کھیلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایوان کےباہرہمیں کوئی صادق وامین کےسرٹیفکیٹ دے، ہماری پگڑی اُچھلےگی توہم پگڑیوں کوفٹ بال بنادیں گے۔