کسانوں کی فریاد سن لی گئی، وزیراعظم نے وفاقی حکومت کو کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کسانوں کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت کو کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم جاری کردیا۔وفاقی حکومت کا گندم خریداری کا ہدف 14لاکھ ٹن سے بڑھا کر 18لاکھ میٹرک ٹن کر دیا گیا جبکہ پاسکو کو گندم خریداری کا ہدف بڑھانے کے ساتھ کسانوں کو فوری طور پر خریداری یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیے۔وزیراعظم نے گندم کی خریداری کیلئے پاسکو کو شفافیت اور کسانوں کی سہولت کو ترجیح دینے کی بھی خصوصی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
خیال رہے کہ پنجاب حکومت نے گندم کی فی من قیمت 3900 روپے مقرر کی ہے تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم کی قیمت مقرر کیے جانے کے باوجود گندم کا ریٹ 3200 روپے من مل رہا ہے۔اس سے قبل محکمہ خوراک پنجاب کا کہنا ہےکہ ابھی تک گندم خریداری پالیسی دی ، نہ ہی خریدی۔ ہمارے گوداموں میں پہلے ہی 23 لاکھ ٹن گندم موجود ہے۔ تین رکنی وزرا کمیٹی گندم خریداری پالیسی کا اعلان ایک دو روز میں کرےگی۔ محکمہ خوراک کے مطابق پہلے آن لائن آنے والی درخواستوں سے گندم خریدیں گے۔ دوسرا آپشن کسان کارڈ کے ذریعے نقد کیش امداد شامل ہے۔ چار لاکھ، میں سے 1لاکھ 39 ہزار درخواستیں منظور ہوئی تھیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت مالی حالات اور موسم خریداری گندم کے لئے موافق نہیں ۔ حیرانگی ہے ماضی میں گندم خریداری پر کسان لڑتے تھے، آج جب اوپن اجازت دی جا چکی ہے تب بھی کسان پریشان ہیں۔ محکمہ خوراک کے حکام کا کہنا ہے کہ اصل ایشو یہ ہے کہ مافیاز کو اسمگلنگ کے راستے نہیں مل رہے، چھوٹے کسان کا مفاد اولین ترجیح ہے۔