پاکستان تحریک انصاف میں چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے عہدے کیلئے اختلافات شدت اختیار کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت نے شبلی فراز کے بیان کو غلط قرار دیدیا ،شیر افضل مروت نے مطالبہ کیا کہ شبلی فراز اپنا بیان واپس لیں۔ عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کیلئے میرا نام فائنل کیا ہے اورانہوں نے کبھی حامد رضا کا نام نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: کسی سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے، چئیرمین پی ٹی آئی
تاہم سینئر پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی پنجاب سے ہونا چاہئے۔بانی پی ٹی آئی نے چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے حامد رضا کا نام دیا ہے۔ شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کے معاملے پر کنفیوژن اسپیکر آفس کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف فوج سے نہ لڑنا چاہتی ہے اور نہ پارٹی کی کوئی ایسی پالیسی ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ بے شک وکلا نے تحریک انصاف کی بہت مدد کی تاہم فیصلہ سازی میں حائل نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے اور فیصلے سیاسی قیادت کرے تو ہی بہتر ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو مزید جیل میں رکھنا کسی کے بس میں نہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
صحافیوں سے ملاقات میں غیر رسمی گفتگو میں سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام نے ملک کو گرفت میں لے رکھاہے، جس نے مذاکرات کرنے ہیں وہ سنجیدگی دکھائے، اسٹیبلشمنٹ حقیقت ہے اور پی ٹی آئی بھی سب سے بڑی جماعت ہے۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مذاکرات ہوا میں نہیں ہوتے،ہم تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کریں گے، یہ فارم47والی حکومت ہے، دیکھنا ہے کس حد تک بااختیار ہے، کس طریقے، کس ماحول میں مذاکرات ہوں گے،تبھی راہ ہموار ہوگی۔ واضح رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی دعوت دے دی۔ ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئیں پاکستان کےلیے ایک ساتھ بیٹھیں، ہم ایک بار پھر آپ کی طرف ہاتھ بڑھاتے ہیں۔