اسپیشل انویسٹمنٹ کونسل (ایس آئی سی) کی محنت رنگ لے آئی ، پاکستان میں پہلا ڈیجیٹل شہر عملی شکل اختیار کرنے کے لیے تیار ہے جس کیلئے کام شروع کردیا گیا۔
معاہدے کی شرائط کے مطابق ہری پور میں پاکستان ڈیجیٹل سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ 8ارب روپے لگایا گیا ہے، گیارہ ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا یہ ڈیجیٹل شہر 2026 تک آپریشنل ہو جائے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی اور کے پی آئی ٹی بورڈ کے مابین حتمی معاہدہ اس سنگ بنیاد منصوبے کے آغاز کا اشارہ دے رہا ہے
ایک اہم پیش رفت میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی اور کے پی آئی ٹی بورڈ کے درمیان ایک معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جس سے اس سنگ بنیاد کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
معاہدے پر خصوصی ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) کے ای ڈی زونز عامر سلیمی اور کے پی آئی ٹی بورڈ کے ایم ڈی ڈاکٹر عاکف نے خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے حکام کی موجودگی میں دستخط کیے۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق ہری پور میں پاکستان ڈیجیٹل سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ آٹھ ارب روپے لگایا گیا ہے۔ گیارہ ایکڑ اراضی پر پھیلا یہ ڈیجیٹل شہر 2026 تک فعال ہو جائے گا۔
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
جاری اعلامیے کے مطابق 480,000 مربع فٹ پر محیط شہر جدید ترین ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر کے ساتھ پاکستان ڈیجیٹل سٹی کے قیام کا مقصد 4،000 سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ مزید برآں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ پاکستان ڈیجیٹل سٹی کی سالانہ برآمدات معیشت میں اہم کردار ادا کریں گی، جو تین سے پانچ ملین ڈالر تک ہوگی۔ پاکستان ڈیجیٹل سٹی سالانہ 6 ہزار آئی سی ٹی گریجوایٹس پیدا کرے گی جبکہ پاکستان ڈیجیٹل سٹی میں آئی ٹی کمپنیاں اپنے دفاتر قائم کر سکیں گی۔