تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی جوڈیشل عدالت نے سرکاری اراضی قبضہ کیس میںPMAP کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ 27اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت، جوڈیشل مجسٹریٹ نے تھانہ گوالمنڈی کی ایف آئی آر نمبر 43 سال 2024 میں وارنٹ جاری کئے ہیں۔محمود خان اچکزئی کے صدارتی امیدوار بنتے ہی انتظامیہ نے ان کے گھرپرچھاپہ مارا تھا، جس کے بعد انتظامیہ نے محمود خان اچکزئی کے کیخلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔3 مارچ 2024 کو کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، جس کی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے شدید مذمت کی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: فوج سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں، محمود خان اچکزئی
خیال رہے کہ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بطور صدارتی امیدوار صدر مملکت آصف علی زرداری کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔پارٹی نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ پر مارا گیا اور یہ قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی کی حالیہ تقریر پر ’ریاستی اداروں‘ کا ردعمل ہے تاہم کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر سعد اسد نے کہا تھا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ کے قریب واقع زمین کا ایک حصہ دوبارہ حاصل کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد اسد نے الزام عائد کیا تھا کہ دوبارہ حاصل کی گئی اس زمین (جس کا رقبہ 2.5 کنال ہے) پر چار دیواری کھڑی کرکے اسے گھیر لیا گیا تھا اور اس پر محمود اچکزئی نے غیرقانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا۔سعد اسد نے کہا تھا کہ ریونیو عملہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ زمین کو واپس لے لیا اور اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔