خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے بھر میںفی من گندم کا نرخ 3 ہزار 900 روپے مقرر کردیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا چوتھا اجلاس ہوا۔اجلاس 6 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کی منظوری دے کر فی من گندم کا ریٹ3 ہزار9سو روپے مقرر کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں گاڑیوں کی مینوئل رجسٹریشن بکس ، خودکار موٹر وہیکل رجسٹریشن اسمارٹ کارڈز میں منتقلی اور سرکاری اسکولز کے طلباء کو معیاری تعلیمی اداروں میں ساتویں سے بارہویں کلاس تک مفت تعلیم کی فراہمی منظوری بھی دی گئی ہے ۔ خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں پنجاب حکومت کی جانب سے سال 2023-2024 کے لیے گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار
900 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی تھی۔
گرج چمک کیساتھ ملک میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی ، گندم کی فصل متاثر ہونے کا خدشہ
دوسری جانب محکمہ زراعت کی جانب سے گندم کے کاشتکاروں کو کٹائی کے بعد گندم کی بھریاں رسی سے باندھنے کی بجائے پرالی یا گندم کی ناڑ سے باندھنے کا مشورہ دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ کاشتکار بھریوں کو باندھنے کیلئے پرالی یا اسی قسم کی ناڑ استعمال کریں اور کٹائی کے بعد بھریاں باندھنے میں کسی غفلت کامظاہر ہ نہ کریں تاکہ تھریشننگ کے دوران انہیں کسی مشکل کاسامنا نہ کرناپڑے۔محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ گند م کی کٹائی کے موقع پر غیر اقسام کے پودے نکالنے کا خاص خیال رکھا جائے اورجن علاقوں میں گزشہ ایام میں بارش ہو چکی ہے وہاں گندم کو اچھی طرح خشک ہونے کے بعد ہی کاٹنے کاعمل شروع کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر گندم کے دانے میں نمی کا تناسب 10 فیصد سے زائد ہو تو اس صورت میں کاشتکاروں کو محکمہ خوراک یافلور ملز کو گندم کی فروخت میں دشواریوں کاسامنا کرنا پڑ سکتاہے۔
انہوں نے کہاکہ اب جبکہ موسم خشک اور دھوپ کی شدت میں اضافہ ہو گیاہے لہٰذاکاشتکار مزید ایک دو روز گندم کی فصل کو خشک ہونے دیں اوراس کے بعد کٹائی و گہائی کاعمل شروع کیا جائے۔ترجمان نے کہا کہ اگر موسم گرم وخشک ہو تو گہائی کے بعد گندم کو ایک دو دن کیلئے کھیتوں میں دن کے وقت کھلاچھوڑنا بھی مناسب ہے تاکہ دانوں میں پائی جانیوالی نمی کاخاتمہ ہو جائے تاہم رات کے وقت اسے ترپال یاپلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دینا چاہیے۔اگر بارش کا امکان ہو تو وقتی طور پرکٹائی روک دی جا ئے۔