وفاقی حکومت پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کیساتھ ہاتھ ملانے کو تیار ہے اس حوالےسے وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں دیر نہیں کرنی چاہیے،ہم کسی پر الزام تراشی نہیں کرسکتے ، ہمیں اپنی گریبانوں میں جھانکنا ہو گا،ہر کسی کو ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر پاکستان کے مفاد کیلئے اکٹھے ہونا چاہئے، ہمیں ملکی مسائل کے حل کیلئے ایک ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کرنی ہو گی۔ اسی حوالے سے کئی موقعوں پر آصف زرداری ، بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی مفاہمت کی یا مل بیٹھنے کی بات کی ہے ۔
نجی ٹی وی پروگرام میں معروف اینکر پرسن نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیشکش کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے ہر بار مفاہمت یا ڈیل کی سیاست کو رد کر دیا ہے ۔انہوں نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کا ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ عمران خان صاف لفظوں میں جواب دیا ہے کہ ہم کسی قسم کی مفاہمت یا ڈیل نہیں کریں گے ، ہر قسم کی ڈیل یا مفاہمت کی سیاست کو رد کر تے ہیں۔ شیر افضل مروت نے گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات کے بعد کہنا تھا کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا ہے کہ جب تک ہمارے بے گناہ سیاسی قیدیوں جیلوں میں بند ہیں انہیں چھوڑ نہیں جاتا اور جودھاندلی 8 فروری کے الیکشن میں ہوئی اور پھر 21اپریل کو ہوئی اس پر بات نہیں کی جاتی تب تک کسی قسم بھی مفاہمت یا ڈیل کو مسترد کرتے ہیں ۔
شیر افضل کی عمران خان سے جیل میں ملاقات کا احوال :
خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان دینے پر عمران خان نے شیر افضل مروت کی سرزنش کی تھی ۔ اس حوالے سے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے بتایا کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان دینے پر میری سرزنش کی ہے۔ شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لطیف کھوسہ نے پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے حامد خان کا نام لیا لیکن حامد خان تو سینیٹر ہیں وہ چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی نہیں بن سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح طور پر کہا کہ کوئی ڈیل نہیں، کوئی مفاہمت نہیں۔ البتہ عمران خان نے کہا کہ قوم کیلئے ضروری ہے اپنی اُڑان بھرے رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پہلے 8 فروری پھر 21 اپریل کو ہمارے مینڈیٹ پر شب خون مارا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی ہے ۔
شیر افضل مروت کا سعودی عرب سے متعلق بیان:
واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران کہا تھا کہ رجیم چینج آپریشن میں سعودی عرب بھی ملوث تھا، سعودی عرب اور امریکا کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا، پاکستان میں جتنی بھی سرمایہ کاری آرہی ہے وہ اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔ تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اظہار لاتعلقی کے بعد شیر افضل مروت نے بھی اپنے بیان کی وضاحت جاری کردی۔