سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے تمام مسائل کا حل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹرشبلی فراز نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام قیدی نمبر 804 کو اقتدار دینا چاہتی ہے ، آئین اور قانون پر چلے بغیر یہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا ، ان کا ایوان میں اپنے والد احمد فراز کا شعر سناتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیں اس ایوان کا تقدس بحال کرنا ہے، ضمنی ا نتخابات میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں، جس کا مینڈیٹ ہے اس کو واپس ضرور ملنا چاہیے ، یہ ان کا حق ہے ،حق دار کو حق سے محروم کرنا زیادتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی دھاندلی نے ملک کے نوجوانوں کو نا امیدی کی طرف دھکیل دیا ہے ، ملک میں آئین اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ آئین اور قانون پر عمل درآمد یقینی بنائے بغیر کوئی بھی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
دوسری طرف انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں پابند سلاسل 99.9فیصد سیاسی قیدیوں کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صاحب، آپ حکومت کے ہی نہیں اپوزیشن کے بھی چیئرمین ہیں، آپ کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنا ہوں گے ۔ میں امید کرتا ہوں آپ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کے لیے بھی کچھ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جس طر یقے سے ہٹائی گئی وہ سب کے سامنے ہے، آئین کے مطابق 90 دن کے اندر عام انتخابات کروانا تھے، لوگوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا مگر ہم سے مخصوص نشستیں لے لی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن خیبر پختونخوا کے سینیٹرز ایوان میں نہیں، ایک میز کےچار پاؤں میں سے ایک پاؤں نہ ہو تو میز مستحکم نہیں رہ سکتی۔
شبلی فراز نے کہا کہ موجودہ ایوان نا مکمل ہے، ماضی میں بھی ایسے واقعات دیکھے ہیں جنہوں نے پاکستان کو کمزور کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں میں گئے مگر ہمیں انصاف نہیں ملا ، ہمارے نئے دوست جو آئے ہیں وہ ٹھیک طریقے سے آئے ہیں مگر ان کا الیکٹوریٹ ٹھیک نہیں، ساری دنیا، فافن ہو، پتن ہو، سب نے انتخابات پر اعتراض کیا، انتخابی نتائج تبدیل کئے گئے، ہا ئی کورٹ کے ججز خطوط لکھ رہے ہیں۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ٹی آئی پرامن سیاسی جماعت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جب سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ جیل میں ہو، سیاسی استحکام کیسے آ سکتا ہے ؟ ہم حقیقت ہیں آپ ہمیں ملکی سیاست سے علیحدہ نہیں کر سکتے۔