مہنگائی سے پریشان عوام کو بڑا ریلیف مل گیا۔ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 800 روپے سستا ملنا شرو ع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی گندم خریداری پالیسی کے نتیجے میں صوبے بھر میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 800روپے کم ہو گئی ہے۔گزشتہ ماہ مارچ کے اوائل میں 20کلو آٹا تھیلا کی قیمت صوبہ بھر میں 2800 روپے رہی مگر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی اپنائی گئی حکمت عملی کے نتیجے میں بدھ 24اپریل کو گندم کی قیمت 4800 روپے من سے کم ہو کر 3300 سے 3500 روپے فی من تک آگئی ہے۔گندم کی قیمت میں کمی کے نتیجے میں فلور مل مالکان نے 20کلو وزنی آٹے کے تھیلے کی قیمت 2800 روپے سے 800 روپے کم کر کے 23 اپریل کو 2000روپے کر دی ہے۔صوبے کی 1100 فلور ملوں کو اپنی سالانہ ضرورت کی گندم بغیر کسی رکاوٹ طلب و رسد کے اصول کے مطابق مقرر ہونے والی قیمت پر بیچنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
اس سے قبل پنجاب حکومت نے روٹی کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان کر رکھا ہے تاہم نان بائی ایسوسی ایشن نے اب تک روٹی کی قیمت میں کمی نہیں کی۔نان بائی ایسوسی ایشن کاموقف ہے کہ اس وقت جس گندم سے آٹا تیار ہورہا ہے، وہ نئی ہے اور مکمل طور پر خشک نہیں۔ ’ویسے 80 کلو والی آٹے کی بوری سے 820 روٹیاں تیار ہوتی ہیں لیکن اس وقت 700 تیار ہورہی ہیں، آٹا تو سستا ہے لیکن تیار روٹیوں کی تعداد کم ہوگئی ہے‘۔عارف اعوان نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ روٹی کی قیمت کم کرنے پر مذاکرات چل رہے ہیں، روٹی کی قیمت سرکار مقرر کرتی ہے، پنجاب میں 100 گرام کی روٹی 16 روپے میں فروخت کرنے کا حکم آیا ہے جبکہ اسلام آباد میں 120 گرام کی روٹی 16 روپے میں فروخت کرنے کا کہا جارہا ہے جو کہ ممکن نہیں۔عارف اعوان نے کہاکہ آٹے کی قیمت کے علاوہ اور بھی بہت سے اخراجات ہیں، گیس کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئی ہیں جبکہ فلور ملز آئے روز آٹے کے نرخ بڑھا دیتی ہیں، اگر فلور ملز کو آٹا ایک ہی ریٹ پر فروخت کرنے پر پابند کیا جائے تب روٹی سستی ہوسکتی ہے۔