سابق کرکٹر سلمان بٹ نے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو موجودہ ٹیم کے کھلاڑیوں سے بہتر قرار دیدیا۔
سپاٹ فکسنگ کیس میں سزایافتہ کرکٹر اور قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نےنیوزی لینڈ کی کمزور ٹیم کیخلاف پاکستانی ٹیم کی شکست پر خاموشی توڑ دی۔ سلمان بٹ نے ایک پوڈکاسٹ میں کہا کہ’لوگ پوچھ رہے تھے کہ پاکستان نے ریٹائرڈ کھلاڑیوں کو واپس کیوں لایا گیا؟ جواب آپ کے سامنے ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ کھلاڑی اب بھی ہماری موجودہ ٹیم کے پلئیرز سے بہت بہتر ہیں اور انکے پاس تجربہ بھی ہے۔
قومی ٹیم کو تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں نیوزی لینڈ کی سی ٹیم سے شکست کے بعد تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔اسی حوالے سے سابق کپتان رمیز راجا نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کی نا تجربہ کار ٹیم کے ہاتھوں شکست کو شرمناک قرار دے دیا۔قومی ٹیم کی شکست پر دلبرداشتہ رمیز راجا نے کہا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن نیوزی لینڈ کی ایسی ٹیم جو اپنے نامور کھلاڑیوں کے ساتھ نہیں آئی ہے اس سے اس طرح کی شکست آپ کی بنیاد ہلا دیتی ہے۔
جبکہ قومی ٹیم کی شکست پر شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان ٹیم کا اسکور 220 کے قریب ہونا چاہیے تھا، شاداب خان زبردست کھیلے، باقی بیٹرز کو اس طرح کی کنڈیشنز اور پچز پر بہتر اسٹرائیک ریٹ رکھنا چاہیے۔
بابر اعظم نے میچ کے بعد کی تقریب میں اپنی شکست پرکہا تھا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ درمیانی اوورز کے دوران سست رن ریٹ نے زیادہ فرق کیا کیونکہ ہم نے پکڑ لیا تھا۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ہم 10 رنز کم تھے‘۔انہوں نے رضوان کی انجری کو پاکستان کے لیے ایک دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ “بدقسمتی سے، ہمیں رضوان انجری کے ساتھ تھوڑا سا دھچکا لگا کیونکہ یہ نئے بلے بازوں کے لیے آسان نہیں تھا لیکن میرے خیال میں شاداب ٹھیک ہوئے اور عرفان کے ساتھ شاندار شراکت داری کی۔ پنڈی میں 180-190 برابر کا اسکور ہے۔ بلے بازی میں ہم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔