حکومتی مشیر مشال یوسفزئی اور صحافی نادیہ صبوحی کے درمیان صلح کروا دی گئی۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مشال یوسفزئی سمیت خیبرپختونخوا کے حکومتی وفد نے صحافی نادیہ صبوحی سے ملاقات کرکے معذرت کرلی۔ سینیئر صحافی نادیہ صبوحی نے معذرت قبول کرلی، مشال یوسفزئی اور نادیہ صبوحی نے گلے مل کر تلخیاں بھلانے کا عزم کیا۔ نادیہ صبوحی نے معاملے کو خوش اسلوبی سے نمٹانے پر پشاور پریس کلب اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کی قیادت اور ملک بھر کی صحافی برادری کا شکریہ ادا کیا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل رپورٹر نادیہ صبوحی نے وزیراعلیٰ کی مشیر مشال یوسفزئی سے مہنگی گاڑیوں کی خریداری کی سمری سے متعلق تصدیق کے لیے رابطہ کیا تھا جس کی انہوں نے تصدیق کی۔رپورٹر نے اپنی خبر میں مشال یوسفزئی کا مؤقف بھی دیا لیکن اس کے باوجود مشال یوسفزئی نے نادیہ صبوحی پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے اُن کا موبائل نمبر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کردیا تھاجس کے بعد صحافی کو دھمکی آمیز کالز موصول ہوئی تھیں۔
دوسری جانب مشال یوسفزئی کو پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وکیل رہنما معظم بٹ نے ہتک عزت پر 3 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوایا ہوا ہے۔ انصاف لائرز فورم کے رکن اور سینیئر وکیل معظم بٹ نے اپنے وکیل کی وساطت سے مشال اعظم کو نوٹس بھیجاتھا۔ نوٹس میں مشال اعظم کو 14 دن کے اندر اپنے الزامات ثابت کرنے اور جواب جمع کرانے کا وقت دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مشال یوسفزئی نے معظم بٹ کے خلاف ہتک آمیز مواد سوشل میڈیا پر شیئر کیا۔
مشال یوسفزئی کو صحافی پر الزامات اور مہنگی گاڑی کی خریداری کیلئے وزیراعلیٰ کو مبینہ طورپرسمری بھجوانے پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔مشال یوسفزئی اس سے پہلے بھی بچوں میں 50/50روپے عیدی تقسیم کرتےہوئے بھرپور میڈیا کوریج کروانے پر تنقید کا نشانہ بن چکی ہیں ۔