خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے نومنتخب ممبران سے پشاور ہائی کورٹ کے حلف برداری حکم کے خلاف کو صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنےکا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع کےمطابق خیبر پختونخواکابینہ نےسپریم کورٹ جانےکی منظوری دی ہے،صوبائی حکومت کاکہنا ہےکہ سپریم کورٹ کےفیصلےتک صوبائی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جائےگا،پشاور ہائی کور ٹ نےاپنےمخصوص نشست کےتفصیلی فیصلےمیں وزیراعلی کے پی اورکابینہ کو 14دن کے اندر اسمبلی اجلاس بلانے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلی خیبرپختونخوا کو 14 دن کے اندر اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے اور اسپیکر کو سینیٹ انتخابات سے قبل نو منتخب ممبران سے حلف لینے کا حکم جاری کیا تھا۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نومنتخب ارکان سے حلف نہ لینے کے معاملے میں پشاور ہائی کورٹ نے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری ہوا جو کہ 24 صفحات پر مشتمل ہے جسے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے تحریر کیا ۔تفصیلی فیصلے میں عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا اور صوبائی کابینہ کو اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا حکم دیاگیا، عدالت نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت 14 دن کے اندر کے پی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جائے، سینیٹ انتخابات سے قبل ان نو منتخب ممبران سے حلف لیا جائے، اسپیکر کے پی اسمبلی نو منتخب مخصوص نشست ممبران سے حلف لیں۔عدالت نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں پر نو منتخب ممبران کو حلف روکنا سے روکنا آئینی کی خلاف ورزی ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا، پی ٹی آئی امیدواروں نے آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیا، الیکشن میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی آزاد ممبران نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا ۔سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی۔تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمشن نے یکم مارچ کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لئے دائر درخواست خارج کردی، الیکشن کمیشن نے درخواست گزاروں کو مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی توپشاور ہائی کورٹ کے لارجر بنچ نے 14 مارچ کو سنی اتحاد کونسل کی درخواست خارج کر د ی تھی۔