پنجاب بھر میں کل سے بارشوں کے نئے سسٹم کے داخل ہونے کی پیش گوئی کر دی گئی۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کر دی ۔تاہم اس دوران بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور جنوبی علاقوں میں گرم رہے گا۔
موسم کا احوال بتانے والوں نےکہا ہے کہ پنجاب میں 23سے 29اپریل تک مختلف شہروں میں طوفانی بارشوں اور ژالہ باری کا امکان ہے ۔ خیال رہے کہ حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں تباہی کے مناظر چھوڑ گئیں ہیں ،کئی علاقوں میں انفراسٹرکچر تباہ اور سڑکیں اندر دھنس گئی ہیں ۔ اس حوالے سے چترال کے ایک مقامی شہری نے بتایا ہے کہ بارشوں کی تباہی کے باعث مقامی حکومت اور حکام نے کسی قسم کی اب تک کوئی مدد نہیں کی ہے۔
دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 10 روز بعد موسلادھار بارشوں کا سلسلہ تھم گیا ہے ، تاہم بارشوں کے نئے سپیل کی بھی پیش گوئی کر دی گئی ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق 25 اپریل سے بارشوں کا نیا سپل بلوچستان میں داخل ہوگا، جس سے نشیبی علاقے زیر آب اور ندی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے جبکہ راستے پانی میں بہہ جانے سے تفتان کے ٹرانسپورٹ مالکان نے بس اور ویگن سروس بند کردی۔
حالیہ بارشوں سے تباہی:
واضح رہے کہ ملک بھرمیں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں 98 افراد جاں بحق جبکہ 89 زخمی اور 536 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ این ڈی ایم اے نے بارشوں کے نقصانات کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جس میں بلوچستان میں 15، خیبرپختونخوا میں 46، پنجاب میں 26، اور آزاد جموں و کشمیر میں 11 افراد کی موت ہوئی ہے۔ حالیہ بارشوں کی تباہی سے 89 افراد زخمی بھی ہوئے ، جن میں بلوچستان میں10،خیبرپختونخوا میں 60،پنجاب میں 8جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں 11 افراد شامل ہیں۔
مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کی تعداد 536 ہے، جن میں بلوچستان میں 80، خیبرپختونخوا میں 436، اور آزاد جموں و کشمیر میں 20 گھر تباہ ہوئے۔ 2725 گھروں کو بھی بارشوں میں جزوی نقصان پہنچا ہے۔