ملک بھرمیں جاری ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت 5 بجے ختم ہوگیا تھا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
پولنگ کے دوران مختلف شہروں میں کارکنان کے تصادم کی اطلاعات آتی رہیں اور کچھ پولنگ اسٹیشنز پر مبینہ دھاندلی کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔ اسی طرح وزیرآبادکے حلقہ پی پی 36 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران پولیس نے مبینہ دھاندلی کی ویڈیو سامنے آ نے پر تفتیش کیلئے پریزائیڈنگ افسر کو حراست میں لے لیاگیاہے ۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ختم ہونے سے قبل ہی بیلٹ پیپرز منظر عام پر آ گئے تھے ، سنی اتحاد کونسل نے الزام عائد کیا کہ پریزائیڈنگ افسر کے قبضہ سے ووٹ برآمد کیئے گئے ہیں ، پولنگ ختم ہونے سے پہلے ہی بیلٹ پیپرز منظر عام پر کیسے آئے ؟۔پولیس کا کہناہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں
ضمنی انتخابات، پولنگ کے دوران رپورٹ ہونیوالے واقعات
ملک میں قومی و صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا۔ قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد پولنگ اسٹیشنزکے احاطے میں موجود افراد ووٹ ڈال سکیں گے۔ پولنگ کے دوران پنجاب میں کچھ مقامات پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ صوبائی اسمبلی کی نشست 139 شیخوپورہ میں پولنگ اسٹیشن کے باہر سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا، مخالف کارکنوں نے ایک دوسرے کو مکےاور تھپڑ مارے جس کے باعث 3 افراد زخمی ہوئے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جھگڑاگورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گاؤں نظام پورڈاکاکے پولنگ اسٹیشن کے باہر ہوا، جھگڑا انتخابی کیمپ لگانےکی جگہ کی وجہ سے ہوا، 2 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جھگڑےکے بعد پولنگ دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ ادھر این 119 میں بھی سنی اتحادکونسل اور ن لیگ کےکارکنوں میں جھگڑا ہوا، تصادم پولنگ اسٹیشن نمبر 171 لاہور کالج میں ہوا، کارکنان نے ایک دوسرے کے گریبان پکڑ کر گھسیٹا۔ پولیس اہلکار جھگڑا کرنے والےکارکنوں کو اپنے کیمپ میں لےگئے اور جھگڑا ختم کروا دیا۔ ادھر نارووال میں بھی سنی اتحاد کونسل اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان جھگڑا ہوا جس میں سر پر ڈنڈا لگنے سے لیگی کارکن محمد یوسف جاں بحق ہو گیا۔