اہم سرکاری عہدیدار کی نمائندہ ‘آزاد ڈیجیٹل’ سے پنجاب میں جاری ضمنی انتخابات کے حوالے سے خصوصی گفتگو۔
سنی اتحاد کونسل امیدوار کی جانب سے دھاندلی الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دے دیا۔ نمائندہ آزاد ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے متعلقہ عہدیدار نے بتایا کہ “سنی اتحاد کونسل امیدوار چند پولنگ سٹیشنز سے وڈیو بنا کر اپلوڈ کر رہے ہیں کہ پولنگ سٹاف نے فارم پنتالیس پہلے سائین کروا لیے، جبکہ یہ کوئی اچنبے کی بات نہیں”. عہدیدار کا کہنا تھا کہ “عام طور پر خواتین پولنگ سٹیشنز پر یہ عمل سالہا سال سے رائج ہے، کیونکہ خواتین پریزاڈنگ افسران جلد از جلد پولنگ عمل مکمل کر کے گھروں کو جانا پسند کرتی ہیں”۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ “سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ سب کام باہمی رضامندی سے ہوا۔ سنی اتحاد کے اپنے پولنگ ایجنٹس نے بغیر کسی دباؤ کے یہ کام کیا۔ اگر سنی اتحاد سمجھتی ہے کہ یہ غلط ہے تو وہ اپنے پولنگ ایجنٹس کا محاسبہ کرے۔ ان کے پولنگ ایجنٹس نے بیان بھی ریکارڈ کرا دیے کہ انہوں نے بغیر کسی دباؤ کے اپنی مرضی سے یہ سائین کیے ہیں”۔
نمائندہ خصوصی آزاد ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے سرکاری عہدیدار نے مزید بتایا کہ “سنی اتحاد کونسل کے کارکنان بعد ازاں مختلف بہانوں سے پولنگ سٹاف سے ہاتھا پائی پر اتر آئے ہیں۔ جب انتظامیہ جوابی کاروائی عمل میں لائے گی تو یہ مظلومیت کارڈ کھیلیں گے”۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “تمام شور شرابے کا مقصد سوشل میڈیا پر پراپیگینڈا کا مواد اکھٹا کر کے الیکشن کو متنازعہ بنانا ہے”.