بھارتی انتخابات ،مسلمانوں کےتحفظات کیا ؟

بھارتی انتخابات ،مسلمانوں کےتحفظات کیا ؟

بھارت میں بسنے والے مسلمان مودی سرکار کی انتہا پسندی کی وجہ سےمختلف تحفظات کا شکار ہیں۔ وہ ڈرے سہمے ہوئے ہیں ۔

آئے روز انتہا پسند بی جے پی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کی رہائش گاہوں اور مذہبی مقامات کو گرا دیا جاتا ہے اور مسلمانوں سے روز گار تک کے حصول کو بھی شدید مشکل بنا دیا ۔ بی جے پی سرکار نے بھارت میں مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کر کے رکھ دیا ہے اس وقت جمہوریت کے دعو ے دار بھارت میں مرحلہ وار عام انتخابات جاری ہیں ۔ انتخابات کو لے کر بھارتی مسلمان شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں عام انتخابات ہو رہے ہیں جب کہ دوسری جانب مودی سرکار کی انتہا پسندی بھی عروج پر پہنچ چکی ہے، رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بھارتی مسلمان شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

ان کاکہنا ہے کہ ہم مسلسل ڈرے ہوئے رہتے ہیں ، نفرت اور انتہا پسندی کی سیاست ملک میں غالب ہوتی ہوئی نظر آتی ہے، اگر ملک میں دوبارہ بی جے پی حکومت اقتدار میں آگئی تو مسلمانوں کے لئے بہت مشکل ہو جائے گی۔ بھارتی مسلمانوں کاکہنا ہے کہ گزشتہ 10 سالوں سے بھارت میں مسلم آبادی حکومتی عدم توجہی کا شکار ہے، غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں بغیر نوٹس دیئے انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کی رہائش گاہوں کو گرا دیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں ایک رہائشی مسلمان خاتون کاکہنا ہے کہ میرا بوتیک دو سال قبل حکومتی احکامات پر گرا دیا گیا، بھارت میں مسلمان تاجروں کے لئے بھی مودی سرکار نے بے معنی احکامات جاری کئے۔

اس حوالے سے ایک مسلمان دکاندار نے کہا کہ میری گوشت کی دکان اس لئے بند ہے کیونکہ ابھی نوراتری کا تہوار چل رہا ہے، بی جے پی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہر سال نوراتری کے موقعے پر دو بار 9 دنوں کے لئے گوشت کی دکانیں بند کرائی جاتی ہیں۔ مودی کے زیرِ حکومت حقیقی جمہوریت بھارت میں ناپید ہو چکی ہے جب کہ حکومت کا عوامی فلاح و بہبود سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت میں انتخابات سے قبل اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندانہ اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *