چینی برآمد کرنے کی اجازت ملتے ہی مہنگی ہوگئی، 4 روپے فی کلو قیمت میں اضافہ۔
تفصیلات کے مطابق شوگر ملز کو چینی کی برآمد کی اجازت ملتے ہی مہنگی کر دی گئی۔کبری منڈی ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما سہیل ملک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چینی کی قیمت میں 4 روپے فی کلو کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا ہےکہ عام بازار میں چینی دوبارہ 150 روپے کلو فروخت ہونےلگی ہے، عید سے پہلے چینی کی قیمت 133 روپےکلو تھی۔ہور میں 4 روپے کے اضافے کے بعد ایک کلو چینی دوبارہ ڈیڑھ سو روپےکی ہوگئی ہے جب کہ ایکس مل قیمت 142 اور ہول سیل میں چینی 144 روپےکلو ہوگئی ہے۔
یاد رہے کہ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہاتھا کہ چینی کی برآمد کو چینی کی قیمت کے استحکام سے منسلک کیا جائے گا۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بھی شرکت کی ۔وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار وسیم اجمل چوہدری اور وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام ،صوبوں کے نمائندگان اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی شریک ہوئے ۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہاکہ چینی کی برآمد کو چینی کی قیمت کے استحکام سے منسلک کیا جائے گا۔اجلاس میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی یشن کی جانب سے ملک میں دستیاب چینی کے فاضل اسٹاک کو برآمد کرنے کی تجویز دی گئی ۔اجلاس میں کرشنگ سیزن 2023-24 میں چینی کے مجموعی اسٹاک کا جائزہ لیا گیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست عوام پر اثر پڑتا ہے، ایکسپورٹ سے پہلے چینی کی مقامی مانگ کو پورا کرنا ضروری ہے۔ اجلاس میں ایکسپورٹ کو مقامی مارکیٹ میں چینی کی قیمت کے استحکام سے جوڑنے کی تجویز دی گئی ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن چینی کی قیمتوں میں استحکام کے طریقہ کار کو وضع کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اگلے کرشنگ سیزن کے آغاز تک چینی کی بلا تعطل فراہمی اور قیمتوں میں استحکام کو یقینی بنایا جائیگا۔اجلاس میں چینی کے دستیاب ذخیرے، پیداوار اور برآمد کے حوالے سیصوبوں سے سفارشات طلب کرلی گئیں ،سفارشات کی روشنی میں اعداد و شمار کا دوبارہ جائزہ لیاجائے گا ،درآمد کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں ہوگاتاکہ لوکل مارکیٹ اور کم آمدنی والے طبقات پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔