بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ مکمل، ڈاکٹروں نے رپورٹس کو کلئیر قرار دیدیا۔
سابق خاتون اول بشریٰ بی بی میڈیکل ٹیسٹ کیلئے 6 گھنٹے اسلام آباد کے نجی اسپتال میں رہیں جہاں ان کی انڈوسکوپی سمیت متعددمیڈیکل ٹیسٹ کیے گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بشریٰ بی بی نے بلڈ ٹیسٹ کرانے سے بھی انکار کردیا اور خون کا نمونہ نہیں دیا۔رپورٹس میںبشریٰ بی بی کو معدے یعنی گیسٹرو کا معمولی مسئلہ سامنے آیا ہے۔ بشریٰ بی بی کی اینڈو اسکوپی،الٹراساؤنڈ، ایکو اور ای سی جی کی گئی جبکہ چیک اپ کے وقت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹرعاصم بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے تمام رپورٹس کلیئر قرار دے دیں۔بتایا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کا خون کا نمونہ نہ دینے کا معاملہ حتمی رپورٹ میں تحریر کیا جائے گا اور میڈیکل رپورٹس ڈاکٹرعاصم، جیل سپرنٹنڈنٹ اور پمز اسپتال کو فراہم کی جائیں گی۔ گزشتہ روز احتساب عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست منظور کرتے ہوئے دو روز میں نجی اسپتال سے ان کے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب ایک پریس کانفرنس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل اور فوکل پرسن انتظار حسین پنجوتھا نے بشریٰ بی بی کے میڈیکل معائنے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بشریٰ بی بی کو جب سے زہر والا کھانا دیا ہے اس دن سے وہ بول نہیں سکتیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بشریٰ بی بی کا شفا اسپتال میں میڈیکل چیک اپ ہوا ان کی طبیعت آج بھی ٹھیک نہیں تھی ڈاکٹرز نے تجویز کیا کہ یہ دل کا مرض ہے۔ انتظار پنجوتھا کا کہنا تھا کہ گرفتاری سے پہلے بشریٰ بی بی کی صحت ٹھیک تھی اب ان کے معدے کے اندر زخم پائےگئے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے کھانےمیں جوکچھ ملایا جا رہا ہے نہ ملایا جائے، بشریٰ بی بی کو جب سے زہر والا کھانا دیا ہے اس دن سے وہ بول نہیں سکتیں۔ان کا دعویٰ ہے کہ بشریٰ بی بی کو ہارپک دیا گیا جو پوائزن ہے، فائنل رپورٹ جب آئے گی تو مزید اس پر بات کی جائےگی، بشریٰ بی بی پر ظلم بانی پی ٹی آئی کو پریشر میں لانا ہے تاہم بشریٰ بی بی کےجسم میں تیزاب کی مقدار بہت زیادہ ہیں۔