عدالت نے جعلی کرنسی نوٹ چلانے والی خواتین کو سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی عدالت نے 2 خواتین کو جعلی کرنسی نوٹ چلانے کے جرم میں ایک ایک سال کی سزا سناتے ہوئے مچلکوں پر رہا کرنے کی ہدایت کر دی۔ کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی ارشاد حسین نے پیپلز بس سروس میں ایک ہزار روپے جعلی نوٹ چلانے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر دو خواتین ثوبیہ اور فرحت کو ایک ایک سال کی سزا سنائی۔ عدالت نے دونوں خواتین کو پروبیشن افسر کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ پروبیشن افسر دونوں خواتین کودس ، دس ہزار روپے کے مچلکوں پر رہا کریں۔ دونوں خواتین ایک اچھی شہر بن کر رہیں گی اور دوبارہ ایسا کام نہیں کریں گی۔ عدالت نے خواتین سے برآمد ہزار، ہزار کے 6 جعلی نوٹ اسٹیٹ بینک کے حوالے کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ دونوں خواتین کا مؤقف تھا کہ ان کا غریب گھرانے سے تعلق ہے جبکہ ملزمہ فرحت ایک بیوہ عورت ہے۔ جعلی نوٹ چلانے کی سزا 7 سال ہے لیکن حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں خواتین کو ایک ایک سال کی سزا دی جاتی ہے۔ عدالت نےکہا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی خواتین سے برآمد نوٹ جعلی قرار دیے تھے۔ پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ دونوں خواتین کو 21 جنوری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں خواتین کے خلاف پیپلز بس سروس کے ڈرائیور کی مدعیت میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔