ایران نے اسرائیل کے میزائل حملوں کی تردید کردی۔
ایرانی حکام نے کہا ہےکہ اصفہان شہر میں کوئی میزائل حملہ نہیں کیا گیا بلکہ دھماکے کی آوازیں اصفہان میں مشکوک شے کو نشانہ بنانے کی تھیں، رات کے وقت ہونے والے حملے سے کسی قسم کا کوئی نقصان ہوا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران کے شہر اصفہان کے ہوائی اڈے کے قریب متعدد دھماکے کیے گئے ، تاہم کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں ۔ایرانی فورسز کی جانب سے اصفہان میں 3 اسرائیلی ڈرونز ہوا میں ہی تباہ کر دیے گئے ہیں۔
اسرائیل کا میزائل حلموں کا دعویٰ:
اسرائیل کی جوابی کارروائی، ایران کے شمال مغربی علاقے پر میزائل حملہ کر دیا۔ امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نےایران کیخلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے صوبہ اصفہان میں ہوائی اڈے پر میزائل سے حملہ کیا تاہم حملے کی نوعیت اور نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہو سکیں ہیں، جبکہ شام اور عراق میں بھی اسرائیل کے فضائی حملہ کرنے کی اطلاعات ہیں، میزائل حملے کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہے۔ اسرائیل فضائی حملے کےبعد تہران، شیراز اور اصفہان کے ایئرپورٹ کو بند جبکہ ہر قسم کی پروازیں بھی معطل کر دی گئیں ہیں۔
اسرائیل شہریوں کی مخالف :
اسرائیلی عوام نے ایرانی حملوں کا جواب دینے کی مخالفت کر دی۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق عبرابی یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ایک سروے میں 52فیصد اسرائیلی شہری ایرانی حملوں کا جواب دینے کے مخالف نکلے۔ ان افراد کے خیال میں اسرائیل کے اس عمل سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔جب 48فیصد ایرانی حملوں کا جواب دینے کے حامی افراد سے سوال کیا گیا کہ ایران کو کس سطح پر جواب دینا چاہئے تو ان کا کہنا تھا کہ ایرانی سرزمین کو نشانہ بنایا جائےجبکہ ان میں سے ہر 3افراد نے کہا کہ ایرانی اسٹریٹیجک تنصیبات کو نشانہ بنانا چاہئے۔
اسی سروے میں ایک اور سوال کیا گیا کہ ایران اور اسرائیل میں سے زیادہ طاقتور ملک کون ہے۔ جس کا جواب دیتے ہوئے 46فیصد اسرائیلی شہریوں نے کہا کہ اسرائیل ، ایران سے زیادہ طاقتور ملک ہے جبکہ 27فیصد کے خیال میں ایران ، اسرائیل سے زیادہ طاقت رکھتا ہے۔27فیصد افراد کا خیال تھا کہ دونوں ممالک ایک جیسی طاقت کے حامل ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اور اتوار کی شب ایران نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 300کے قریب ڈرون اور میزائل داغے تھے۔ ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا اور ساتھ ہی گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا۔