وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں معیشت کی آدھی سے زائد خرابی بجلی کے شعبے کی نااہلی کی وجہ سے ہے ، کیوں کہ 20فیصد ملازمین بجلی چوری میں ملوث ہیں ۔
ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ ملکی خزانہ کو کیوں نقصان پہنچا رہے ہو، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہم سب کو بجلی چوری کرنے سے اجتناب برتنا ہو گا ۔ ملک میں کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں نقصانات سب سے بڑا چیلنج ہے، ڈسکوز کے نقصانات 560 ارب سے زائد ہیں، ڈسکوز میں بیٹھے افسران ملازمین بھی شعبے کی خرابی کا باعث بنے ہوئے ہیں، ڈسکوز کے 20 فیصد ملازمین بجلی چوری اور نا اہلی میں ملوث ہیں، ملک ان چوروں لٹیروں کا بوجھ مزید برادشت نہیں کر سکتا۔
سرداراویس لغاری نے کہا کہ بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، 23 اپریل سے پہلے پہلے ہر لائن مین ایس ڈی او کے لئے احکامات ہیں کہ خود چل کر ہر فیڈرز پر کنڈے چیک کریں گے، بورڈز کو مکمل اختیارات دے رہے ہیں ان کے فیصلوں کے وہ ذمہ دار ہوں گے اگر بجلی کا شعبہ ٹھیک ہو جائے تو معیشت ٹھیک ہو سکتی ہے۔ وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر گزشتہ دو تین ہفتوں مکمل جائزہ لیا ہے، پاور سیکٹر سے متعلق ریفارمز کا فیصلہ کیا گیا ہے، ریفارمز سے متعلق تفصیلات آئندہ ہفتے بتائی جائیں گی۔
سولر یونٹ کی قیمت کو ریشنلائزیشن ضروری ہو گئی ہے، دیکھنا ہو گا کیوں غریب آدمی پر کیسپٹی کا بوجھ پڑے؟ اویس لغاری نے کہا کہ آئندہ ہفتے تک نئے بورڈز سے متعلق فیصلہ کابینہ سے ہو جائے گا، ڈسکوز کی نجکاری ضروری ہے کہیں نہیں لکھا ہوا سیکرٹری وزیر ان کو چلائے، نقصانات میں چلنے والی ڈسکوز کی نجکاری ہوگی اور ہر حال میں ہوگی، آج سے ایک ماہ کے بعد ڈسکوز کے بورڈ کارکردگی پر جواب دہ ہوں گے۔