صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ایم ڈی اے) نے کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ کردی۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے شہر قائد میں جمعرات کو شدید بارشوں کے پیشنگوئی کے بعد واٹر کارپوریشن کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ انتظامیہ نے بتایا کہ اس وقت واٹر کارپوریشن کے پاس مجموعی طور پر 55 سکشن مشینیں موجود ہیں۔ جنہیں آج اہم شاہراہوں اور ڈیپ ایریا پر شفٹ کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے تاہم چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے واضح کیا کہ کراچی میں موسلا دھار بارش کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے آنے والا بارشوں کا نظام پنجاب اور خیبر پختونخوا کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے دونوں صوبوں کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں موسلا دھار بارشیں ہو رہی ہیں۔کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) انجینئر اسد اللہ خان نے کارروائی کرتے ہوئے شہر کی تمام بڑی شاہراہوں پر 55 سکشن مشینیں روانہ کیں۔ ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے پیش نظر رین ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ خان نے مزید کہا کہ واٹر کارپوریشن نے آنے والی بارشوں سے نمٹنے کے لئے تمام ضروری تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔