عدالت نے اعظم سواتی کی بازیابی کیلئے ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر پر ریڈ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
اعظم سواتی کے وکلا کے مطابق اعظم سواتی عدالت کی ہدایت پر متنازع ٹویٹس کیس میں آج صبح ساڑھے گیارہ بجے ایف آئی اے سائبر کرائم دفترمیں پیش ہوئے تھے۔ وکلا کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی صبح سے اب تک ایف آئی اے دفتر میں موجود ہیں اور ان کا وکلا سے رابطہ بھی منقطع ہے۔ جس پر اعظم سواتی کی بازیابی کیلئے وکیل سہیل خان کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا گیا۔ع دالت نے اعظم سواتی کی ایف آئی اے سائبر کرائم سے بازیابی کیلئے سیکشن 491کی درخواست منظور کرلی اور بیلف کو ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر پر ریڈ کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔ ایڈیشنل سیشن جج احمد محمود نے حکم دیا کہ 18اپریل کو اعظم سواتی کو عدالت میں پیش کیا جائے۔ اعظم سواتی کے وکلا تاحال ایف آئی اے سائبر کرائم دفتر کے باہر موجود ہیں۔ واضح رہے کہ عدالت نے اعظم سواتی کو 20اپریل سے قبل ایف آئی اے کیساتھ شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
اعظم سواتی کی 23 اپریل تک ضمانت منظور
ریاست مخالف بیان بازی کیس میں اعظم سواتی کی 23 اپریل تک ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد نے ریاست مخالف بیان بازی کے کیس میں سابق سینیٹر اور رہنما تحریک انصاف اعظم سواتی کی عبوری ضمانت 23 اپریل تک منظور کر لی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔اعظم سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج اویس محمد نے کی، پی ٹی آئی رہنما اپنے وکیل علی بخاری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر دلائل کے لیے پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کردیا اور اعظم سواتی کی عبوری ضمانت 23 اپریل تک منظور کرتے ہوئے انہیں شاملِ تفتیش ہونے کا حکم دےدیا۔