انسداد دہشت گردی عدالت نے توڑ پھوڑ، احتجاج کے مقدمات میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ علی امین گنڈا پور، علی نواز اعوان، عامر مغل اور دیگر کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 27 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔
انسدادی دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف توڑ پھوڑ، احتجاج پر درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، شبلی فراز، عامر مغل اور علی نواز اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ وکیل بابر اعوان نے موقف اپنایا کہ چالان جمع ہو چکا ہے، اٹھائیس تاریخ مقرر ہے، عدالت 28 اپریل کو درخواست ضمانت پر سماعت رکھ لے۔جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی حد تک تو چالان ہی نہیں آیا، آپ کی ضمانت کنفرم ہی نہیں ہوئی، آپ ضمانت قبل از گرفتاری کو چالان کے ساتھ نہ جوڑیں، ضمانت پر بحث کریں۔ میں چاہ رہا تھا کہ آج ضمانتوں کا معاملہ حل ہو جاتا۔ عامر مغل کیخلاف مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ عامر مغل ابھی تک مقدمے میں شامل تفتیش نہیں ہوئے۔
عامر مغل نے موقف اپنایا کہ میں شامل تفتیش ہو چکا ہوں میرے وکیل مدثر عباسی نے جا کر روبکار جمع کروائی تھی۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کی ضمانت خارج ہو جائے تو گرفتاری اپ کی ہوگی یا مدثر عباسی کی؟ الزام کس کیخلاف ہے؟ سزا کس کو ہوگی؟ آپ کو یا وکیل کو؟ جا کر شامل تفتیش ہوں، یہ رعایت اگلی مرتبہ نہیں ملے گی۔ عامر مغل نے عدالت سے ذاتی طور پر شامل تفتیش نہ ہونے پر معذرت کر لی۔
عامر مغل کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اگر عدالت کہے تو عامر مغل ابھی عدالت کے سامنے شامل تفتیش ہو جائیں گے جس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ وکلاء صاحبان نے بڑا غلط ٹرینڈ بنایا ہوا ہے، یہ کوئی پولیس اسٹیشن نہیں عدالت ہے۔ عدالت نے عامر مسعود مغل کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ان مقدمات میں اب مزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک ملزم کی چالان جمع ہونے سے پہلے بریت ہو گئی، ایک ملزم کیلئے تفتیشی کہہ رہا ہے کہ شواہد موجود نہیں، باقی کا کیا ہوگا؟ عدالت نے عمر ایوب، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، شبلی فراز، عامر مغل اور علی نواز اعوان اور دیگر تمام ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری میں ستائیس اپریل تک توسیع کر دی۔