قومی اسمبلی کے حلقہ این اے154 میں مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار کو پھر شکست ہوگئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ اُمیدوار کو کامیاب قرار دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے بہاولپور بنچ میں لودھراں کے حلقہ این اے 154 سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار رانا فراز نون کو کامیاب قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عبدالرحمان کانجو کی درخواست خارج کردی۔ واضح رہے کہ اس حلقے میں عام انتخابات 2024 میں رانا فراز احمد نون کو کامیاب قرار دیا گیا تھا جبکہ دوبارہ گنتی پر عبدالرحمان کانجو کامیاب قرار پائے تھے۔ فراز نون کی جانب سے نتائج کو چیلنج کرنے پر سنگل بینچ نے عبدالرحمان کانجو کو کامیاب قراردیا تھا لیکن آج ڈویژن بینچ نے فراز نون کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں کامیاب قرار دیا۔ حلقہ این اے 154 لودھراں سے آزاد امیدوار رانا محمد فراز نون نے مخالف امیدوار کو 6 ہزار 499 ووٹوں سے شکست دی تاہم اس حلقے سے 7 ہزار 803 ووٹوں کو مسترد شمار کیا گیاتھا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی خاتون رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی این اے 130 سے انتخابی کامیابی کو لاہور ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کردیا ہے۔یاسمین راشد نے نواز شریف کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری دائر کی ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے وکیل احمد اویس اور رانا مدثر ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست دائر کی۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قانون کے منافی نواز شریف کی جیت کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ یاد رہے کہ 10 فروری کو لاہور کے حلقہ این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔ تاہم جسٹس علی باقر نجفی نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی اور 14 فروری کو الیکشن کمیشن نے این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔