وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیاہے، پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔
وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کےمطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کی زیر قیادت سعودی وفد نے وزیراعظم شہبازشریف سے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں سعودی وفد میں نائب وزیر برائے سرمایہ کاری انجینئر ابراہیم بن یوسف المبارک، سعودی وزیر برائے ماحولیات، آبی وسائل و زراعت انجنیئر عبدالرحمن بن عبدلامحسن آلفضلی، سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل انجنیئر بندر بن ابراہیم بن عبداللہ آلخریف اور اعلی سعودی حکام و سفارتی اہلکار شامل تھے جبکہ ملاقات میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، سید محسن رضا نقوی، جام کمال خان، رانا تنویر حسین، عبدالعلیم خان، ڈاکٹر مصدق ملک، سردار اویس خان لغاری، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ محمد جہانزیب خان، رکن قومی اسمبلی رومینہ خورشید عالم اور حکومتی حکام بھی شامل تھے۔ وزیراعظم نے وفد کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا اور سعودی قیادت، خادم الحرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود کے لئے نیک خواہشات کا پیغام دیا۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے سعودی وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی وسیع استعداد کے حوالے سے آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ برادرانہ ، اقتصادی اور سٹریٹجک تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔سعودی وزیرِ خارجہ شہزاد فیصل بن فرحال آل سعود نے پاکستان سعودیہ تعلقات کی مضبوطی، تجارتی و سرمایہ کاری شراکت داری کو مزید فروغ دینے کیلئے سعودی عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
وزیر اعظم نے وفد کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل اور اس کے ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تمام اداروں کے تعاون اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کے کلیدی کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ ملاقات میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی گفتگو ہوئی۔وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا پیغام دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اور سعودیہ عرب کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جس کی نظیر نہیں ملتی۔ سعودی عرب نے مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔ مکہ میں اس ماہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی پرتپاک اور مفید ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دورے کے فوری بعد سعودی وزیر خارجہ کی زیر قیادت سعودی وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے اور اس سے باہمی طور پر مفید اقتصادی تعاون کے خصوصی حوالے سے دوطرفہ تعلقات کو مظبوط بنانے کے ، دونوں ممالک کے پختہ عزم کی عکاسی ہو تی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں فریقین کونئے انتظام کے تحت پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کے پہلے مرحلے کو تیز کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ورہ، پاکستان سعودیہ اسٹریٹجک و تجارتی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں تعاون کے مزید فروغ کا خواہاں ہے۔ پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ پاکستان سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری بڑھانے پر سعودی قیادت کا شکر گزار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے۔ اس موقع پرسعودی وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف کا پاکستان کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔