پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ شازیل شوکت نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں اردو زبان درست انداز میں بولنا نہیں آتی۔
لیکن وہ اپنی اردو بہتر کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔حال ہی میں شازیل شوکت نے انٹرویو کے دوران کیریئر سمیت شوبز میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔ اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر کلاتھنگ برانڈز کی تشہیر نہیں کرتیں کیو نکہ انہیں جو چیز اچھی نہیں لگتی، ان کی تشہیر نہیں کرتیں۔ شازیل شوکت کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے کرداروں میں سب سے اچھا کردار ڈراما عداوت کا لگتا ہے، تاہم انہوں نے اب تک تقریبا ً تمام ہی کردار اچھے کیے ہیں۔شوبز انڈسٹری میں جگہ بنانے کے لیے کیا مشکلات دیکھیں کہ سوال پر انہوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کسی طرح کی مشکلات نہیں دیکھیں۔
شازیل شوکت کا کہنا تھا کہ البتہ انہیں شوبز انڈسٹری میں آنے کے بعد اردو بولتے وقت مشکلات ضرور پیش آئیں اور انہیں سخت محنت کرنی پڑی۔انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی اردو اچھی نہیں ہے لیکن اس میں کوئی شرمندگی والی بات نہیں، وہ اپنی اردو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔اداکارہ نے بتایا کہ جب تک ان کی اردو زبان مکمل طور پر بہتر نہیں ہوجاتی، وہ اپنے ہر انٹرویو میں یہی بات دہراتی رہیں گی کہ ان کی اردو اچھی نہیں ہے۔انہوں نے دلیل دی کہ جن لوگوں کی انگریزی اچھی نہیں اور وہ دوسروں سے بات کرتے وقت درست انداز میں انگلش نہ بولنے پانے پر شرمندگی محسوس نہ کریں۔ شازیل شوکت کا کہنا تھا کہ کسی کو کوئی زبان نہیں آتی تو اس میں کوئی برائی نہیں، اسی طرح انہیں اردو نہیں آتی اور وہ اردو سیکھنے کی کوشش کرتی رہیں گی۔
خیال رہے کہ شازیل شوکت کی پیدائش وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی، تاہم وہ جب کم عمر تھیں تب ان کا خاندان کینیڈا منتقل ہوگیا تھا اور ان کا زیادہ تر وقت وہیں گزرا۔ان کے والد افغانی نژاد جب کہ والدہ کشمیری ہیں اور انہوں نے تعلیم بھی کینیڈا سے حاصل کر رکھی ہے، اس لیے انہیں 2020 میں پاکستان منتقل ہوتے وقت اردو زبان بولنے میں سخت مشکلات پیش آئیں۔ شازیل شوکت ماضی میں بھی متعدد انٹرویوز میں بتا چکی ہیں کہ درست اردو نہ بولنے پر ان کا مذاق اڑایا جاتا رہا ہے۔