آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے کل سے پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کردیا۔
آئل ٹینکرز اونر ایسوسی ایشن نے انتظامیہ پر ناپ تول میں کمی کا الزام عائد کرتے ہوئےکل سے پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کر دیا ۔پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل گلگت بلتستان،راولپنڈی، اسلام آباد اور آزاد کشمیر میں معطل رہے گی جبکہ ملک کے تمام ہوائی اڈوں کو بھی پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی معطل رکھی جائے گی۔ ایسوسی ایشن نے واضح کیا ہے کہ ہمارے مطالبات کی منظوری تک سپلائی کو معطل رکھا جائے گا۔ مزید کہا گیا ہے کہ پی ایس او حکام اور ڈی سی اسلام آباد کو نوٹس بھجوائے کوئی جواب نہیں ملا، میٹررائزڈ سسٹم کے تحت بھرائی کے مطالبے کو فوری پورا کیا جائے، ضلعی انتظامیہ اور حکام نے 20 فروری کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند ہونے سے پیٹرول اور ڈیزل کا بحران پید ا ہونے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی سطح پر قیمتوں میں تبدیلی اور وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکس میں اضافے کی تیاریوں کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے، ذرائع کا کہان ہے کہ آج سے آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے گا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 298 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکتی ہے، اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لٹر اضافہ ہوسکتاہے، علاوہ ازیں حکومت پٹرولیم لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 100 روپے فی لٹر کرنے پر غور کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
جبکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برینٹ خام تیل کی قیمت 81 سینٹ کی کمی کے بعد 89.64 ڈالر فی بیرل ہے۔ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 69 سینٹ کمی کے بعد 84.97 ڈالر فی بیرل کی سطح پر ہے۔گزشتہ ہفتے تیل کی قیمتیں اکتوبر 2023 کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں تھی تاہم اب قیمتوں میں کمی کا رجحان ہے۔