پاکستان تحریک انصاف نے باجوڑ میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں پارٹی کے مقتول کارکن ریحان زیب کے اہلخانہ کو ٹکٹ نہیں دیا۔ ٹکٹ نہ ملنے پر ریحان زیب کے بھائی پی ٹی آئی امیدواروں کیخلاف میدان میں اتر گئے۔
ریحان زیب کے بھائی مبارک زیب نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر سنگین الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے مبارک زیب پر 7کروڑروپے اور نوکری کے بدلے الیکشن سے دستبردار ہونے کیلئے دبائو ڈالا۔ مبارک زیب نے مزید بتایا کہ انہوں نے ٹکٹ کیلئے علی امین گنڈاپور، بیرسٹرگوہر، شیر افضل مروت اور علی محمد خان سے بات کی تھی، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 7 کروڑ روپے اور نوکری دیتاہوں، الیکشن چھوڑ دو۔مبارک زیب نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت نے ہمارا دل توڑا ہمیں ناراض کیا، مشال یوسفزئی نےکال کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ ہاوس اکیلےآؤ، کسی کو ساتھ مت لانا، ان کا مقصد تھا کہ اکیلے میں لالچ دے کر مجھے چپ کروا لیں گے۔انہوں نے کہا کہ کےپی میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے لیکن ریحان زیب کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے، میرے بھائی نے پی ٹی آئی کیلئے قربانی دی لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا۔
اس معاملے پر مشیر اطلاعات خیبرپختوپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا ردِعمل بھی سامنے آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کسی کو سرکاری نوکری اور 7 کروڑ روپے کی آفر نہیں کی،الیکشن لڑنا ہر کسی کا حق ہے۔بیرسٹرسیف نے کہا کہ امید ہے ریحان زیب کے اہلخانہ پارٹی مفاد کا خیال رکھیں گے، عوام فیصلہ کریں گے کہ کس کو اپنا نمائندہ کرنا ہے۔ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے این اے 8 باجوڑ سےگل ظفر کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ صوبائی حلقہ پی کے 22 باجوڑ میں ضمنی الیکشن کیلئے گل داد پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کی وزارت اعلیٰ سنبھالنے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ڈی آئی خان میں ایک خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام رشوت مانگنے والے کا سر پھاڑدیں اور میرا نام لیں۔انہوں نے عوام سے کہا تھا کہ آپ سے کوئی رشوت طلب کرے تو اس کا سر پھاڑ دیں جب کوئی آپ سے پوچھے تو میرا نام لیں، کوئی ہم سے نہیں پوچھ سکتا۔ عوام غیرت کریں اور رشوت خور کو موقع پر سزا دیں، رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں، عوام نہ خود جہنمی بنیں نہ مجھے بننے دیں۔