ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملےکے جواب میں اسرائیل پر 280 سے زائد ڈرون اورکروز میزائل داغ دیئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے جس کی تصدیق ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی کی جبکہ اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے میں ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے پر خیبر میزائلوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔
دوسری جانب اسرائیل پر ایران کے ڈرون حملوں کے بعد شہریوں نے جشن منانا شروع کر دیا۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے گئے ڈرونز اور کروز میزائلز کے حملوں کے بعد تہران میں ایرانی شہری خوشی مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ عوام ایران کے پرچم لے کر سڑکوں پر آگئے اور جشن بھی منایا۔
اسرائیل میں ایمبولینس سروس نے کہا کہ فوری طور پر ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے کچھ ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے۔اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ ایران سے 100 سے زیادہ ڈرون لانچ کیے گئے جبکہ عراق اور اردن میں سکیورٹی ذرائع نے بتایا درجنوں ڈرونز اوپر سے پرواز کرتے دیکھے گئے اور امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے کچھ ڈرونز کو مار گرایا ہے۔اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی نے ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ایران کی وارننگ:
ایران نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو جواب اس سے بھی بھرپور ہو گا۔ایک بیان میں اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے دوبارہ جارحیت کی تو ایران کا جواب فیصلہ کن طور پر بھرپور ہو گا۔واضح رہے کہ ایران نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیدیا۔ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائلز سے حملے کیے ہیں، 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔اسرائیل کے مختلف علاقوں میں رات گئے سائرنز بج گئے، اسرائیل نے کئی ایرانی ڈرونز اور میزائلز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل فوج کے ترجمان نیکہا ہے کہ ایران نے 200 سے زائد ڈرونز اور میزائل داغے، ایرانی حملوں میں 1 لڑکی زخمی اور ایک فوجی تنصیب کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔امریکی سیکیورٹی ذرائع نے اردن کی سرحد پر متعدد ایرانی ڈرونز کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔اردن کے جیٹ طیاروں نے بھی شمالی اور وسطی اردن سے اسرائیل کی طرف جاتے درجنوں ایرانی ڈرونز مار گرائے۔ادھر برطانیہ نے بھی کئی جنگی اور ری فیولنگ ٹینکر طیارے خطے میں بھیج دیے، برطانوی حکومت کے مطابق طیاروں کو فضائی حملے روکنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔
بھارت کی شہریوں کو ہدایات:
علاوہ ازیں بھارت نے اپنے شہریوں کو خطے کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں میں ایران اور اسرائیل کا سفر کرنے سے منع کر دیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ بھارتی شہری خطے کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کریں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ان دونوں ممالک میں مقیم اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ ’وہ اپنی حفاظت کے بارے میں انتہائی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور اپنی نقل و حرکت کو محدود کردیں۔
یہ ایڈوائزری ایران کی جانب سے رواں ماہ شام میں اپنے سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے خلاف جوابی کارروائی کی دھمکیوں کے بعد سامنے آئی ہے۔ دوسی جانب امریکا اور روس سمیت کئی ممالک نے بھی خطے میں اپنے عملے اور شہریوں کے لیے اسی طرح کی سفری ایڈوائزری جاری کی ہے۔