ایران نے ہزاروں افغان بچوں کو والدین کے بغیر ملک بدر کر دیا

ایران نے ہزاروں افغان بچوں کو والدین کے بغیر ملک بدر کر دیا

افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد جہاں افغان نوجوان مسائل کا شکار ہیں وہاں بچے بھی محفوظ نہیں رہے۔

پاکستان کے بعد اب ایران نے بھی غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔افغان صوبے نمروز کے مقامی حکام کے مطابق گزشتہ سال 20ہزار سے زائد بچوں کو ملک بدر کیا گیا۔یہ بچے والدین کے بغیر اکیلے ہی افغانستان واپس آئےجو کہ غربت کی وجہ سے غیرقانونی طور پر ایران چلے گئے تھے۔ نمروزڈائریکٹوریٹ آف ریفیوجیز کےسرحدی کمانڈرمحمد ہارون کاکہنا ہے کہ ایران سےروزانہ تقریباًتیس سےچالیس لاوارث بچےنمروز واپس آتے ہیں، گزشستہ سال بے دخل کیےگئے،بیس ہزار بچے ہمارے پاس رجسٹرڈ ہوئے۔ ایران سےملک بدرکئےجانے والے ایک افغان بچےکاکہنا تھا کہ افغانستان میں معاشی مسائل سےتنگ آکر ایران گیا،جہاں ایک بیکری پرکام کرتا تھا دو چار روٹیاں روزکی مل جاتی تھیں مگر پولیس نےمجھے اہلخانہ کے بغیرملک بدرکردیا۔ ایران سےجن افغان بچوں کوملک بدرکیا گیا ہے ان میں سےاکثریت کا کہنا ہےکہ ہمارے والدین ایران میں ہی ہیں اوراب ہمارا افغانستان میں کوئی بھی نہیں ہے۔

ملک بدرہونے والےایک اوربچےکاکہنا تھاکہ ہم اقتصادی مسائل کی وجہ سے ایران گئے، ہمارے پاس پیسے نہیں تھے،ہم کام کرنے پرمجبور تھے۔ افغانستان کےپڑوسی ممالک نےطویل عرصے تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے مگر اب دنیا کے بدلتے معاشی چیلنجز کے پیش نظر انہیں غیر قانونی افغان باشندوں کی ملک بدری کا سخت فیصلہ کرنا پڑا ہے افغان طالبان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بچے چائلڈ لیبر اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔ افغان طالبان کو خطے میں دہشتگردی کو فروغ دینےکی بجائے اپنے ملک بالخصوص بچوں کے مستقبل کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے افغان طالبان کو اپنےملک کے معاشی و دیگر مسائل پر توجہ دینی چاہئے تاکہ افغان بچے اپنی زندگیاں سنوار کر کسی قابل ہو سکیں۔ اقوام متحدہ اور یورپی یونین کو ان سنگین مسائل سے دو چار افغان مہاجر بچوں اور افغان طالبان کی غیر قانونی سرگرمیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *