صوبہ بلوچستان کی تحصیل نوشکی میں نامعلوم افراد نے بس روک 9 مسافروں سمیت 11 افراد کو قتل کردیاگیا۔
وزیراعظم کی شدید الفاظ میں مذمت:
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے ضلع نوشکی کے علاقے میں قومی شاہراہ 40 پر بس مسافروں کے اغوا کے بعد قتل کے اندوہناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے اس واقعہ کے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نےاس لرزہ خیز واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے مقتولین کے لواحقین سے اظہار تعزیت کی۔وزیراعظم نے مقتولین کے لئے فاتحہ خوانی اور ان کی بلندی درجات کی دعاکی۔وزیراعظم نے کہا کہ رنج کی اس گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہشتگردی کے اس واقعہ کے مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی،دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ،وزیراعظم نے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلی بلوچستان کا واقعہ پر ردعمل:
وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے نوشکی میں مسافروں کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا ئے گا اپنے جاری کر دہ بیان میں و زیر اعلی بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گانہتے اور معصوم افراد پر بزدلانہ حملوں میں ملوث دہشت گردوں کا پیچھا کریں گےانہوں نے کہا کہ بلو چستان میں دہشت گردی کے واقعات کا مقصد صوبے کے امن کو ثبوتاژ کرنا ہے
وزیراعلی خیبر پختونخوا کا واقعے پر اظہار افسوس:
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کےلئے صبر جمیل کی دعا کی۔انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے، واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،معصوم اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا ردعمل:
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے نوشکی میں اغوا کے بعد بس مسافروں کے قتل کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تمام تر ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ نے المناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیرداخلہ نے مقتولین کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوشکی میں قومی شاہراہ پر پیش آنے والے اندوہناک واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے،ہماری تمام تر ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے پاکستان میں ایسے افسوسناک واقعہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان کی تحصیل نوشکی میں نامعلوم افراد نے بس روک 9 مسافروں سمیت 11 افراد کو قتل کردیاگیاتھا۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ موسی خیل نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے قومی شاہراہ بند کر کے بس کو رکنے کا اشارہ دیا بس کے نہ رکنے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ٹائر برسٹ ہونے سے گاڑی اُلٹ گئی اور اس میں سوار ایک شخص جاں بحق 4 افراد زخمی ہوگئے جب کہ گاڑی الٹنے اور فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک شخص بعدازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔ڈی سی کوئٹہ کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر ایک موٹرسائیکل سوار بھی زخمی ہوا جبکہ مسلح افراد نے بس میں سوار 8 مسافروں کو اُتار کر اغوا کرلیا اور قریبی پہاڑوں کی طرف لے کر چلے گئے ، بعدازاں کچھ فاصلے پر ایک پُل کے نیچے سے اغوا ہونے والے تمام 9 مسافروں کی لاشیں ملیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا۔
علاوہ ازیں ایس پی نوشکی، اللہ بخش نے بیان کیا کہ نوشکی میں واقعہ میں جاں بحق ہونے والے 9 افراد منڈی بہاوالدین اور گوجرنوالہ سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ افراد کوئٹہ سے تفتان جارہے تھے جبکہ واقعہ کے دوران مسلح افراد نے سلطان چڑھائی کے مقام پر ایک اور گاڑی پر بھی فائرنگ کی۔ اس حملے کے نتیجے میں نوشکی سے تعلق رکھنے والے 2 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ رکن اسمبلی غلام دستگیر کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی ہوئے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے نوشکی میں بے گناہ مسافروں کے قتل کی مذمت کی ہے اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، مسافروں کا قتل غیر انسانی فعل اور ناقابل معافی جرم ہے، دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچاکر دم لیں گے ۔