رواں مالی سال ملکی زرِ مبادلہ ذخائر میں4ارب ڈالرز سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے دستیاب اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے اختتام پرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا مجموعی حجم 9.335 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا، 30 جون 2023 کوختم ہونے والے مالی سال کے اختتام پرسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 3.912 ارب ڈالر اورکمرشل بینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 5.423 ارب ڈالرتھا۔رواں مالی سال کے آغازسےاب تک زرمبادلہ کے ذخائرمیں مجموعی طورپر4.044 ارب ڈالراضافہ ہواہے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے اختتام پرجاری اعدادوشمارکے مطابق 29مارچ کوختم ہونے والے ہفتے میں ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائرکاحجم 13.379ارب ڈالرریکارڈکیاگیا جس میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 8.040 ارب ڈالر اوربینکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائرکاحجم 5.339 ارب ڈالرہے۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کا تسلسل برقرار
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 69 ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی عبور ہوگئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 586 پوائنٹس کے اضافے سے 69003 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔ معیشت کی شرح نمو بڑھنے اور ترقی کے آثار نظر آنے سے متعلق عالمی بینک اور بلوم برگ کی رپورٹ، آئندہ مالی سال میں شرح نمو میں دوگنا اضافے کے ساتھ بتدریج بڑھوتری کی پیشگوئی اور مہنگائی کی شرح میں 11فیصد کی کمی کے امکانات جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز تیزی کا تسلسل برقرار ہے۔تیزی کے سبب 50 سے زائد فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جن کی مالیت میں مزید اربوں روپے کا اضافہ ہوگیا۔آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت اور اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں مقامی و غیر ملکیوں کی پراعتماد اندز میں سرمایہ کاری کررہے ہیں جو کیپیٹل مارکیٹ میں نت نئے ریکارڈز بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے یہی وجہ ہے کہ کاروبار میں مارکیٹ مثبت زون میں ہے۔ نجکاری پلان، آئی ایم ایف سے مثبت مذاکرات پر انویسٹرز پراعتماد ہیں۔