سپریم کورٹ کی ہدایت، چیف آف آرمی اسٹاف نے 9مئی واقعات میں ملوث 20افراد کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کی منظوری دے دی

سپریم کورٹ کی ہدایت، چیف آف آرمی اسٹاف نے 9مئی واقعات میں ملوث 20افراد کو سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کی منظوری دے دی

9مئی واقعات میں ملٹری کورٹس سے سزا پانے والے 20افراد کو تقریباََ سزا پوری ہونے بعد رہا کر دیا گیا۔ ان 20افراد کو 6اور7اپریل کو رہا کیا گیا ۔

ان افراد کو ملٹری کورٹس نے ایک سال کی سزا سنائی تھی، یہ وہ لوگ تھے جو کم درجے کی قانونی خلاف ورزی اور جرم میں ملوث تھے۔ سپریم کورٹ کی ہدایت اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر چیف آف آرمی سٹاف نے عید الفطر سے پہلے ان کی باقی ماندا سزا کو قانون کے مطابق معاف کر دیا۔

آرمی چیف کے حکم پر رہائی پانیوالوں میں محمد ادریس ولد محمد شریف ساکن راولپنڈی،اسواد راجپوت ولد محمد اجمل ساکن راولپنڈی،نادر خان ولد محمد اسرار خان ساکن راولپنڈی،شہریار ذوالفقار ولد ذوالفقار احمد ساکن راولپنڈی، لال شاہ ولد جہان زیب ساکن راولپنڈی، عبد الرحمان ولد مشتاق احمد ساکن راولپنڈی، محمد فیصل ولد محمد اشرف ساکن راولپنڈی، یاسر امان ولد امان اللہ ساکن راولپنڈی، فیصل ارشاد ولد ظفر احسن ساکن لاہور، حسن شاکر ولد شاکر حسین ساکن لاہور، عبداللہ عزیز ولد عزیز الرحمان ساکن لاہور، محمد انس ولد محمد ریاض ساکن گوجرانوالہ، عبد الجبار ولد عبد الستار ساکن گوجرانوالہ، عبد الستار ولد محمد سرور ساکن گوجرانوالہ، محمد راشد ولد غلام حیدر ساکن گوجرانوالہ، راشد علی ولد لیاقت علی ساکن گوجرانوالہ،عمر محمد ولد پیندا رحمان ساکن دیر، خلمات خان ولد نیاز محمد ساکن دیر، اعجاز الحق ولد فاروق ساکن دیراور شاہ زیب ولد علی حیدر ساکن مردان شامل ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ملٹری کورٹس میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی تھی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بینچ نے مقدمے کی سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس مسرت ہلالی جسٹس عرفان سعادت خان بینچ میں شامل ہیں۔ اٹارنی جنرل نے خصوصی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان رہا کیے جانے کا امکان ظاہرکیا تھا۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ بریت اور کم سزا والوں کو رعایت دے کر رہا کیا جائے گا، مجموعی طور پر 105 ملزمان فوج کی تحویل میں ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ صرف ان کیسز کے فیصلے سنائے جائیں جن میں نامزد افراد عید سے پہلے رہا ہوسکتے ہیں، اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی کہ کم سزا والوں کو قانونی رعایتیں دی جائیں گی، فیصلے سنانے کی اجازت اپیلوں پر حتمی فیصلے سے مشروط ہوگی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *