چیف جسٹس کی مدت میں توسیع کی بات افواہ سازی سے پھیلائی جارہی ہے، ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ کا دعویٰ۔
مسلم لیگ ن کےسینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت میں توسیع کی بات افواسازی سے پھیلائی جارہی ہے۔راناثنا اللہ کا کہنا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ آزاد جج ہیں کسی ڈیل کا حصہ نہیں بنیں گے، افواہ پھیلا کر چیف جسٹس پاکستان کی شخصیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 2018ء میں ہمارے ساتھ یہ بندوبست نہ ہوا ہوتا تو فتنہ قصہ پارینہ بنا ہوا ہوتا۔ 2018ء کے بندوبست کا بھی ہمیں ہی نقصان پہنچا، اس بار بھی اگر نارمل حالات میں الیکشن ہوتے تو پی ٹی آئی کو یہ میڈیٹ نہیں ملتا۔ جو بندوبست کیا گیا اس کے ردعمل میں ہی پی ٹی آئی کو مینڈیٹ بھی ملا۔ ایسے بندوبست کا ہمیشہ سیاسی طور پر ردعمل آتا ہے، آخری ہفتے میں عمران خان کو جو سزائیں ہوئیں اس کا ردعمل آیا، وکٹم کارڈ چارج ہونے سے پی ٹی آئی کو 10 سے 15 فیصد فائدہ ہوا، میرا نہیں خیال کہ عمران خان کے جیل سے باہر ہونے سے ہمیں زیادہ نقصان ہوتا۔
الیکشن ایسے ماحول میں ہوتا جس میں سب کو موقع ملتا تو ن لیگ کی کارکردگی بہتر ہوتی۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے سینئر ترین سیاستدان ہیں انہوں نے کہا تھا بحران سے نکالنے کیلیے سادہ اکثریت والی حکومت ضروری ہے، ن لیگ نے عوام سے سادہ اکثریت مانگی تھی لیکن الیکشن میں ایسا نہیں ہو سکا الیکشن میں عوام نے منقسم مینڈیٹ دیا اور عوام کا فیصلہ تسلیم کیا جانا چاہیئے لیکن اتحادی حکومت کو ہر معاملے میں اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لینا پڑتا ہے، چھوٹے سے چھوٹا فیصلہ کرنے کیلئے بھی سیکڑوں پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں، اتحادی حکومت کے اختیارات ایسے ہی ہوتے ہیں 16 ماہ کی حکومت میں دیکھ چکے ہیں۔