پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور پشاور سے رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی نے آزاد ڈیجیٹل کے پوڈ کاسٹ میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں کرپشن ہو رہی ہے یہاں فرشتے نہیں بیٹھے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تصدیق کی کہ پارٹی میں اختلافات ہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ تو جمہوریت کا حسن ہے لیکن ایک بات ہے کہ عمران خان کا جو حکم ہوتا ہے اس پر سب ایک ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے مختلف محکموں میں کرپشن کے ثبوت اینٹی کرپشن کو فراہم کر دیے ہیں، انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال پارٹی میں تین گروپ بنے ہوئے ہیں۔
ان سے پوچھا گیا کہ کہا یہ جاتا ہے کہ کچھ لوگ عمران خان کے کان بھرتے ہیں اور پسندیدہ لوگوں سے پارٹی سے نکلوا دیا جاتا ہے، شیر افضل مروت کے بارے میں بھی یہی کہا جا رہا ہے، جس پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کان بھرنے کی بات نہیں ہے بات ہوتی ہے حق و سچ کی، آج ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان امت مسلمہ کا لیڈر ہے، یہ میں نہیں کہتا بلکہ سعودیہ، ترکی اور جتنے مسلم ممالک ہیں وہ سب کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ جو فیئر نہ ہو وہ کبھی بھی پارٹی میں ٹھہر نہیں سکتا۔
ان سے سوال کیا گیا کہ کیا شیر افضل مروت عمران خان سے مخلص نہیں تو انہوں نے کہا کہ اس پر میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، انکوائری چل رہی ہے اس کے بعد ہی کچھ کہوں گا۔
رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان رہا ہوتے ہیں تو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی سے مستفید ہونے والے نہ تو کابینہ میں رہیں گے نہ ہی پارٹی میں۔
ان سے سوال کیا گیا کہ ان کا نام کابینہ کے لئے تھا لیکن ان کا نام نکال دیا گیا، آپ کا نام کس نے اور کیوں نکالا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میرا نام ڈراپ کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ میں وزارت کا شوقین نہیں ہوں، کیونکہ خان اندر ہے اور میری عادت نہیں کہ میں میت پر ڈھول بجاؤں، مجھے صرف خان کی رہائی چاہیے۔