پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما منظور وسان کا کہنا ہےکہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ رواں سال پی ٹی آئی میں اختلافات بڑھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کوٹ ڈیجی میں میڈیا سے گفتگوکے دوران منظور وسان کا کہنا تھا کہ اب پی ٹی رہنما ایک دوسرے کو تھپڑ مار رہے ہیں، اس سے بھی زیادہ ان کے اختلافات بڑھ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پارٹی عمران خان کی رہائی کے امکانات نہیں ہوں گے تو یہ لوگ آپس میں لڑیں گے۔ بین الاقوامی قوتوں کا جس طرح انتظار کیا جارہا تھا اب ان کی طرف سے رسپانس نہیں آرہا۔
ذوالفقار علی بھٹو شہید کی شہادت کے بعد پی پی کو توڑنے کی کوشش کی گئی، لیکن الحمدللہ اس کے بعد بھی ہماری پارٹی کمزور نہیں ہوئی۔ سینئررہنما پی پی پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سیاسی جڑیں اب پیپلزپارٹی جیسی نہیں رہیں۔
تحریک انصاف میں شامل ہونے والے اچانک آئے اور اسی طرح چلے بھی جائیں گے، بانی پی ٹی آئی سے بہت غلطیاں ہوئی ہیں، مزید غلطیاں نہ کریں تو یہ ان کیلئےبہتر ہے۔ منظور وسان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ صحافیوں کے حق کیلئے بات کی ہے۔
پیکا ایکٹ پر باتیں ہونی چاہیے، ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے فنڈر ملتے ہیں تو انہیں واپس بھی کرتے ہیں، آئی ایم ایف کی کچھ شرائط عوام کی فیور میں نہیں جیسے زراعت پر ٹیکس۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسز، غریب کسانوں پر نہیں بڑے لوگوں پر لگنے چاہئیں۔
میں بذات خود 43 لاکھ سے زائد زرعی ٹیکس ادا کرتا ہوں، آئی ایم ایف کی شرائط ہیں کہ گورنمنٹ گندم نہیں خریدے گی، اب گندم کی اوپن مارکیٹ سے خرید و فروخت ہوگی،2025 ملک کیلئے بہتر ہےلیکن پی ٹی آئی کیلئے اچھا نہیں۔