گورنر پنجاب سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ ن لیگ کا رویہ ایک سال سے برداشت کر رہے ہیں اور آئندہ چھ ماہ میں چیزیں بہتر نہ ہوئیں تو ساتھ چلنا مشکل ہوگا۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا آزاد ڈیجیٹل کیساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ ن لیگ کیساتھ ہمارا اتحاد جیسے چلنا چاہئے تھا ویسے نہیں چل رہا۔ جو ڈرائیونگ سیٹ پر بڑا ہوتا ہے اس کا کام ہوتا ہے دوسروں کو ساتھ لے کر چلنا جیسے کہ 2008 سے 2013 تک جب پیپلزپارٹی ڈرائیونگ سیٹ پر تھی تو سب کو ساتھ لے کر چلی۔ حالانکہ ہماری تو اتنی اکثریت بھی نہیں تھی، مانگے تانگے کی حکومت تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم بلوچستان کی پارٹیوں کو، ن لیگ کو سب کو ساتھ لے کر چلے، ہم نے اٹھارویں ترمیم بھی پاس کروائی۔ ادھر مسلم لیگ (ن) صرف ایک پیپلزپارٹی کو مطمئن نہیں کر سکتی تو میں کیا کہوں۔ مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کرنے کا فیصلہ پارٹی کی لیڈر شپ کرے گی تاہم آج تک کی صورتحال کوئی خوش کن نہیں ہے۔ نہ ہماری لیڈر شپ مطمئن ہے اور نہ پنجاب کی پارٹی مطمئن ہے۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ اتحادی حکومت ایسے چلتی ہے کہ سب کو ساتھ بٹھا کر فیصلے کیے جائیں اور اسمبلی میں سب کو اعتماد میں لیا جائے اور چیزوں کو آگے لے جایا جائے۔ ہم ایک سال سے ن لیگ کو برداشت کر رہے ہیں، چھ ماہ مزید کرلیں گے اور اگر صورتحال یہی رہی تو ساتھ چلنا مشکل ہوگا۔