سندھ حکومت نے مہنگائی سے پریشان عوام پر مہنگی بجلی کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مزید 5 لاکھ سولر پینلز کی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے عالمی بینک کے تعاون سے پروگرام شروع کیا ،جس کے تحت غریب خاندانوں کو سولر سسٹم فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک صوبے کے مختلف اضلاع میں 2 لاکھ سولر سسٹم تقسیم کیے جا چکے ہیں اور اب مزید 5 لاکھ سولر پینلز کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک کمرے میں رہنے والا غریب شخص مہنگی بجلی کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتا، اس لیے سندھ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے بتایا کہ سرکاری بجلی کے اخراجات کو کم کرنے کے لیے عمارتوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی 35 سرکاری عمارتوں میں 18 میگا واٹ کے سولر سسٹم نصب کیے جا چکے ہیں، جس سے بجلی کے اخراجات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے 300 یونٹ تک مفت بجلی کے پروگرام پر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بلاول بھٹو کی ہدایات کے مطابق کام کر رہی ہے اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ بھی شروع کیا ہے، جس پر جلد کام شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین نے تھر میں ترقیاتی منصوبوں کی مخالفت کی لیکن تھر سے پیدا ہونے والی بجلی سب سے سستی ہے، جو صوبے کے عوام کے لیے ایک بڑا فائدہ ہے۔
سڑکوں کی خراب حالت پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حال ہی میں جامشورو، قاضی احمد اور رانی پور میں ٹریفک حادثات میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈس ہائی وے کی حالت 8 سال سے خراب ہے، اور وفاقی حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام جلد مکمل کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ کے عوام نے مسلسل چار بار پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے کا موقع دیا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ صوبے کی ترقی کو دیکھ کر دیگر صوبوں کے عوام بھی ہمارا ساتھ دیں۔