پنجاب حکومت کا دیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیمیں ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کا دیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیمیں ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے صوبے میں لینڈ مافیا کے گرد سخت لائحہ عمل اختیار کرتے ہوئےدیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیموں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے اور لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے بھی پنجاب حکومت نے نیا فارمولہ لانے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے دیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیموں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا ہے اور لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے پنجاب حکومت کا نیا فارمولہ سامنے آگیا ہے ۔ صوبائی حکومت نے لینڈ مافیا کے گرد سخت لائحہ عمل اختہار کرتے ہوئے مجوزہ بل کے مطابق دیہات میں بنی ہاؤسنگ اسکیمیں بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لینڈ مافیا دیہات میں اسکیمیں بنا کر ٹیکس نیٹ سے بچ جایا کرتے تھے، جس کے بعد اب ٹیکس ’’شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958‘‘ کے تحت لگایا جائے گا۔ بل کا بنیادی مقصد پنجاب فنانس ایکٹ 2024 کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

ٹیکس کے اطلاق کا دائرہ شہری علاقوں میں بھی وسیع کیا جائے گا۔ شہری علاقوں کی حدود میں تمام تر غیر منقولہ جائیدادیں ٹیکس نیٹ کا حصہ ہوں گی۔ اس سلسلے میں جائیداد کی مالیت اور دیگر معیارات کے مطابق ٹیکس کا تعین کیا جائے گا۔

ٹیکس وصولی پنجاب حکومت کا مقرر کردہ ادارہ کرے گا جب کہ ٹیکس سے اکھٹے ہونے والے پیسے لوکل گورنمنٹ کو منتقل کیے جائیں گے۔ لوکل گورنمنٹ اپنے علاقوں کی ترقی اور بہتری کے لیے ٹیکس استعمال کر سکیں گی۔

مجوزہ بل پنجاب اسمبلی میں متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ہے۔ کمیٹی 2 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *