اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی طرف سے خط کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چاہے خط کا جواب دیا جائے یا نہ دیا نہیں، لیکن پی ٹی آئی کو امید ہے کہ فوجی قیادت ملک کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات پر غور کرے گی۔
پارٹی کی حالیہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے عوامی مسائل پر توجہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر امید ظاہر کی کہ پی ٹی ائی کی طرف سے لکھے گئے خط میں ملک کے سنجیدہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پارٹی کی حالیہ صورتحال پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے عوامی مسائل پر توجہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا جن پی ٹی آئی رہنماؤں کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ارٹی میں ڈسپلن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی میں کسی قسم کی دراڑ پیدا ہونے کی صورت میں کمیٹی کارروائی کرے گی، کیونکہ پارٹی کے اندر ڈسپلن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
پی ٹی آئی میں حالیہ اختلافات اور پارٹی کے اندر کی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہر پارٹی میں اصول اور قاعدے ہوتے ہیں اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو اختلافات سے گزرنے کے بجائے، ان مسائل کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں ڈسپلن کی پاسداری کی ضرورت ہے اور جب سینئر رہنما ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو اس سے پارٹی کے جونیئر کارکنوں کو کیا پیغام جائے گا؟
اس سوال پر کہ شیرافضل جیسے رہنماؤں کو پارٹی سے نکال دیا گیا کیونکہ انہوں نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے سامنے سوالات اٹھائے تھے، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اختلافات کا حل صرف پارٹی کے اندر اصولوں اور ضوابط کے مطابق کیا جانا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت کے طور پر ہمیشہ اپنے اصولوں اور قاعدوں کے مطابق عمل کرے گی اور تمام کارکنان کو یہ سمجھنا چاہیے کہ پارٹی میں ڈسپلن کی اہمیت ہے تاکہ مسائل کا حل موزوں طریقے سے کیا جا سکے۔