اسلام آباد ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ جانے والے دو ججز کے اعزاز میں ضلعی عدلیہ کی جانب سے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے آٹھ ججز عشائیے میں شریک ہوئے تاہم سنیارٹی ایشو پر پریزنٹیشن بھجوانے والے پانچ ججز شریک نہیں ہوئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سرفراز ڈوگر نےتقریب سے خطاب میں کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے لیے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے اورانہوں نے دیگر ججز سے کہا کہ آپ کبھی کسی بھی مسئلے کے لیے میرے پاس آ سکتے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب میں کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ کورٹس کے ججز کے نوے فیصد فیصلے ہائیکورٹ میں برقرار رہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ضلعی عدلیہ کے ججز اچھا کام کر رہے ہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کہا کہ جیسا کہ جسٹس ڈوگر نے کہا میرے دروازے بھی ہمیشہ آپ کے لیے کھلے رہیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق اپنے اعزاز میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کی جانب سے دیے گئے عشائیہ سے خطاب میں کہنا تھا کہ ضلعی عدلیہ انصاف کی فراہمی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، چیف جسٹس عامر فاروق ضلعی عدلیہ سے بھی اس مرتبہ ایک جج کو ہائی کورٹ کا جج بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو ہائی کورٹ کے جج کے لیے نامزد ہوئے لیکن بن نا سکے ان کے لیے بھی مایوسی کی بات نہیں ہے، اس سال اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے ریکارڈ کیسز نمٹائے ہیں۔
مجھے آپ کے کام پر فخر ہے، چیف جسٹس عامر فاروق جن ججز کی ترقی ہوئی ان کو مبارکباد، جن کی ترقی نہیں ہوئی وہ بھی مایوس نا ہوں۔انکا کہنا تھا کہ آپ بہترین کام کر رہے ہیں، آپ کا وقت بھی آئے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ججز سائلین کو قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں اس سفر میں سپریم کورٹ جا رہا ہوں مگر آپ لوگ میرے دل میں ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ دل کی گہرائیوں سے ضلعی عدلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ میرے دروازے بھی ہمیشہ آپ کے لیے کھلے رہیں گے، چیف جسٹس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا نے چیف جسٹس عامر فاروق کو شیلڈ پیش کی, اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر پیونے جج جسٹس سرفراز ڈوگر کو بھی شیلڈ پیش کی گئی۔