متحدہ عرب امارات کر کٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پربیٹر عثمان خان پر کرکٹ کے دروازے پانچ سال کیلئے بند کر دیے ۔
عثمان خان2029 تک امارات کی آئی ایل ٹی ٹوئنٹی اور ابوظبی ٹی ٹین لیگ سمیت امارات بورڈ کی کسی ایونٹ میں شرکت کیلئے نااہل ہوگئے ہیں۔ تاہم بورڈ کے فیصلے سے یہ واضح نہیں ہورہا ہے کہ ان کا ورک پرمٹ کالعدم کیا گیا ہے یا نہیں البتہ پاکستان ٹیم میں سلیکشن سے قبل ان پر امارات میں کرکٹ کے دروازے بند کیے جاچکے ہیں۔ قومی موقرنامے میں شائع رپورٹ کے مطابق عثمان خان کو پی ایس ایل میں شاندار پرفارمنس کی بنیاد پر پاکستان کرکٹ کے نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کیلئے ممکنہ کھلاڑیوں کے ساتھ ٹریننگ کیمپ میں مدعو کیا گیا ہے۔
اس متعلق عثمان خان کا موقف ہے کہ انہوں نے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی ، معاہدے میں 30 دن کے نوٹس پریڈ کی شق موجود تھی۔ جب انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کا موقع ملا تو وہ اس قدر پرکشش تھا کہ انکار نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اپنے فیصلے سے متعلقیو اے ای کرکٹ بورڈ نے جاری سخت بیان میںکہا ہے کہ عثمان خان نے ای سی بی سے امارات کینمائندگی کرنے فیصلے سے متعلق غلط بیانی کی۔ یو اے ای کی سہولیات کا فائدہ اٹھایا اور کھیلنے کے دیگر مواقع تلاش کیے ، وہ یو اے ای سے کھیلنے کے پابند تھے لیکن اب وہ ایسا نہیں کر رہے۔
ای سی بی نے عثمان خان کو سالانہ کنٹریکٹ بھی دیا تھا جبکہ حال ہی میں ہونیوالے آئی ایل ٹی ٹوئنٹی میں وہ امارات کے لوکل پلیئر کے طور پر کھیلے تھے ۔ معاہدے کی خلاف ورزی پر وہ اب یو اے ای بورڈ کے تحت ہونیوالے کسی بھی ایونٹ میں 5 سال تک شرکت نہیں کرسکیں گے۔ عثمان خان نے بطور ا وورسیز کھلاڑی کے پی ایس ایل میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کی تھی جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے عثمان خان کو پاکستان ٹیم کے کیمپ میں شامل کیا تھا۔ ان کی نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کیلئے پاکستان ٹیم میں شمولیت کا قوی امکان ہے۔