حکومت کی جانب سے وزیر اعظم رمضان پیکیج پر عملدرآمد کی حکمت عملی تیار کر لی گئی، مجموعی طور پر ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد رمضان پیکیج سے مستفید ہوں گے۔
دستاویز کے مطابق پیکیج کے تحت شہریوں کو مختلف اشیاء پر 10 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ ایک کروڑ 50 لاکھ صارفین رمضان پیکیج سے فائدہ اٹھائیں گے۔
10 لاکھ عام شہریوں کو رمضان پیکیج کے تحت سستی اشیا فراہم کی جائیں گی، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال 12 لاکھ اضافی شہریوں کو رمضان پیکیج ملے گا، حکومت ملک بھر میں 800 موبائل یو ٹیلٹی سٹورز قائم کرے گی، پورے ملک میں 300 آٹا سیل پوائنٹس قائم کیے جائیں گے۔
دستاویز کے مطابق موبائل یو ٹیلٹی سٹورز اور آٹا سیل پوائنٹ یکم سے 30 رمضان تک آپریشنل رہیں گے، موبائل یو ٹیلٹی سٹورز اور آٹا سیل پوائنٹ کی لوکیشن معلوم کرنے کے لیے موبائل ایپلیکشن تیار کر لی گئی، لوکیشن معلوم کرنے کے لیے صارفین کو موبائل ایپ ڈائون لوڈ کرنا ہو گی، بی آئی ایس پی اور نادرا سے صارفین کی تصدیق کی جائے گی۔
دستاویز کے مطابق ویئر ہاوسز اور پوائنٹ آف سیل پر مانیٹرنگ کا سخت نظام ہو گا، تمام یو ٹیلٹی سٹورز پر کیمروں کے ذریعے لائیو سٹریمنگ کا نظام نصب ہو گا، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ہیڈ آفس میں مانیٹرنگ سیل قائم کیاجائے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ شہریوں کی شکایات سننے کے لیے دس ٹول فری فون لائن موجود ہوں گی، ٹول فری نمبر 0800-05590 ہر ڈسٹری بیوشن سنٹر، ویب سائیٹ پر موجود ہو گا، وزارت صنعت و پیداوار میں بھی مانیٹرنگ سیل قائم ہو گا۔