حکومت کیخلاف اپوزیشن گرینڈ الائنس بنانے کی تیاریاں کی جانے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کو عشائیہ دیا گیا، مولانا فضل الرحمان، شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر شریک ہوئے، عمر ایوب، شبلی فراز، اسد قیصر، جنید اکبر، علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی شرکت کی۔
عشائیہ میں ملکی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا، الیکشن کمیشن تعیناتیوں سمیت آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور نئے عام انتخابات کے مطالبہ کیلئے عملی اقدامات پر غور کیا گیا جبکہ اپوزیشن اتحاد بنانے سے متعلق مجوزہ معاہدے کے نکات پر بھی غور کیا گیا۔
جاری اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے مستقبل میں باہمی روابط بڑھانے اور ملک کو درپیش چیلینجز سے نمٹنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد اورایک نیشنل ایجنڈا ڈرافٹ کرنے کے لیے ایک سٹیرنگ کمیٹی کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے اپنی پہلی میٹنگ کے بعد کہے گئے مطالبہ کو دوہرایا کہ ملک میں فوری طور پر شفاف اور آزادانہ انتخابات کرائے جائیں، الیکشن کمیشن فوری طور مستعفی ہو اور ایک آزادانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، ملک میں جاری بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی اسیران کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے آئی ایم ایف مشن کے وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات پر اچنبہے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل اس کی مثال نہیں ملتی۔
اپوزیشن رہنماؤں نے ملک کی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہاں قانون کی حکمرانی اور عدل کا نظام نہ ہو وہاں معیشت کیسے بہتر ہو سکتی ہے ، ہمیں مشکلات سے نکلنے کے لیے سب سے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہو گا۔