نان فائلرز کو رکشہ، موٹر سائیکل، 8 سو سی سی کار، ٹریکٹرز خریدنے کی اجازت دیدی گئی

نان فائلرز کو رکشہ، موٹر سائیکل، 8 سو سی سی کار، ٹریکٹرز خریدنے کی اجازت دیدی گئی

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں متوسط طبقے کو بڑا ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نان فائلرز کو رکشہ، موٹر سائیکل، 8 سو سی سی کار، ٹریکٹرز خریدنے کی اجازت دیدی گئی۔ بنکوں کو کاروبار، ایسوسی آف پرسنز کی ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کردہ آمدن سے زائد ٹرانزکشنز پر رپورٹ کرنا ہو گا۔

ایف بی آر کے مطابق کاروبار، ایسوسی ایشن آف پرسنز کی آمدن سے زائد ٹرانزکشنز کی رپورٹ ایف بی آر کو کی جائے گی۔ ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اسلام آباد میں تمام ہوٹلز پر پوائنٹ آف سیلز انسٹال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہوٹلز کے بعد دیگر سروسز فراہم کرنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے پی او ایس انسٹال کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سوزوکی ویگن آر آسان اقساط پر خریدیں

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں ترمیمی ٹیکس لاء میں انکم ٹیکس، رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے تجاویز منظور کر لی گئیں۔ ایف بی آر کو اسٹاک مارکیٹ ٹرانزکشنز کو ڈیجیٹلائزڈ سسٹم سے آپریٹ کرنے کیلئے تجاویز فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی۔ پراپرٹی خریداری کیلئے تھریش ہولڈ کا اختیار ایف بی آر سے لیکر وفاقی کابینہ کے سپرد کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دیدی گئی۔

کمیٹی میں پراپرٹی خریداری کیلئے 130 کے برابر لیکویڈ اثاثہ جات کو ریٹرن میں ڈیکلیئر کرنے کی تجویز منظورہوئی۔ کمیٹی کی ترمیمی ٹیکس لاء 2024 پر عملدرآمد سے قبل ایف بی آر کو ایک ماہ میں سسٹم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کمیٹی میں ترمیمی ٹیکس لاء میں پراپرٹی خریداری کیلئے گزشتہ سال موجودہ سال کیلئے اہل ہونے کی تجویز بھی منظورکر لی گئی۔

نادرا، صوبائی ایکسائز اور لینڈ ڈپارٹمنٹ ایف بی آر کو پراپرٹی خریداری کا ڈیٹا فراہمی میں معاونت کریں گے۔ خزانہ کمیٹی نے ایف بی آر میں نئے آڈیٹرز اور ایکسپرٹ کو تعینات کرنے کی تجویز کی منظوری دیدی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *